کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 17
ہے۔اور اگر اس سے ہٹ کر بات کی تو یہ کلمات اس کے لئے کفارہ ہو جاتے ہیں : . (( سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ۔)) ’’اے اللہ تو پاک ہے ؛اپنی تعریفوں کے ساتھ ، میں گواہی دیتاہوں کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے تیرے،میں معافی مانگتا ہوں تجھ سے اور رجوع کرتاہوں تیری طرف۔‘‘ [حسن: رواه النسائي (1344)، وأحمد (24486).] 24۔یزيد بن الھاد، إسماعيل بن عبد الله بن جعفر سے روایت کرتے ہیں ؛ فرمایا: ’’ مجھ تک یہ بات پہنچی ہے کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ۔)) ’’یا اللہ تو پاک ہے ؛اپنی تعریفوں کے ساتھ ، میں گواہی دیتاہوں کہ تیرے سوا کوئی معبودنہیں میں آپ سے بخشش چاہتا ہوں اورآپ کی طرف رجوع کرتاہوں ۔‘‘ تو اس کی اس مجلس کے تمام گناہوں کا کفارہ ہو جاتا ہے۔‘‘ ٭ یزيد بن الھاد کہتے ہیں : یہ حدیث یزيدبن خصیفہ سے مروی ہے:انہوں یہ سائبُ بن یزید سے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے ہی بیان کی ہے۔ صحيح: رواه أحمد (15729)، والطحاوي في شرح المعاني (4/289)، والطبراني في الكبير (7/183) . 25۔حضرت أبو برز ہ أسلمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی مجلس سے اٹھنا چاہتے تو اخیر میں یہ فرمایا کرتے: (( سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ۔)) ایک شخص نے عرض کیا :یا رسول اللہ !یہ کلمات جو آپ کہتے ہیں کہ پہلے تو آپ نہیں کہا کرتے تھے؟ آپ نے فرمایا کہ بیشک یہ کلمات مجلس میں جو کچھ (گناہ وغیرہ) ہوتے ہیں ان کا کفارہ ہیں ۔‘‘