کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 14
فرمایا ۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :کیا اللہ کی قسم ! تمہیں اس بات کے علاوہ کسی بات نے نہیں بٹھایا؟
صحابہ نے عرض کیا: اللہ کی قسم ہم صرف اسی لئے بیٹھے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں تم سے قسم کسی بدگمانی کی وجہ سے نہیں اٹھوائی بلکہ میرے پاس جبرائیل آئے اور انہوں نے مجھے خبر دی کہ اللہ رب العزت تمہاری وجہ سے فرشتوں پر فخر کر رہا ہے۔‘‘
[صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2701).]
15۔حضرت أنس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ جب کچھ لوگ جمع ہوکر اللہ تعالیٰ کویاد کرتے ہیں اور ان کا مقصد صرف اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کا حصول ہوتا ہے۔ تو آسمانوں سے ایک منادی کرنے والا ندا لگاتا ہے: ’’ اب اس حال میں اٹھنا کہ اللہ تعالیٰ نے تمھارے گناہ معاف کر دیے ہیں اور تمھاری بدیوں کو نیکیوں سے بدل دیا ہے۔‘‘[حسن: رواه أحمد (12453).]
16۔حضرت أنس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :بیشک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِذَا مَرَرْتُمْ بِرِيَاضِ الْجَنَّةِ فَارْتَعُوا قَالُوا وَمَا رِيَاضُ الْجَنَّةِ ؟ قال: حِلَقُ الذِّكْرِ))
’’ جب تم جنت کے باغوں سے گزرو تو خوب چر لیا کرو۔عرض کی: جنت کے باغ کیا ہیں ؟ تو آپ نے فرمایا: ’’ ذکر کے حلقے۔‘‘
[حسن: رواه الترمذي (3510)، وأحمد (12523).]
(3) باب : مجلس میں بیٹھنے والا کیا کہے
17۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ:
’’ ایک مرتبہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حلقے میں بیٹھا ہوا تھا کہ ایک آدمی نے آکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اور دوسرے لوگوں کو سلام کیا، سب نے اسے جواب