کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 128
کہتے: (( اَللَّھُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمٰوَاتِ وَ الاَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَیْئٍی بَعْدُ اَھْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ اَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَکُلُّنَا لَکَ عَبْدٌ اَللَّھُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَلاَ مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلاَ یَنْفَعُ ذَالْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ )) ’’اے اللہ ہمارے رب! تیرے لئے حمد اتنی ہے کہ آسمان بھر جائیں زمین بھر جائے اور ان کے بعد ہر چیز بھر جائے جو تو چاہے اے ثناء اور بزرگی والے جو کچھ تیرا بندہ کہہ رہا ہے وہ بالکل درست ہے اور ہم سب تیرے بندے ہیں اے اللہ جو کچھ تو عطا کر دے اس کو کوئی روکنے والا نہیں اور جو کچھ تو روک دے اس کو کوئی دینے والا نہیں کسی دولت والے کو اسکی دولت تیرے ہاں کوئی نفع نہیں پہنچا سکتی ۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في الصلاة (477). 234۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع سے سر اٹھاتے تو کہتے: (( اَللَّھُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمٰوَاتِ وَ الاَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَیْئٍی بَعْدُ اَھْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ اَللَّھُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَلاَ مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلاَ یَنْفَعُ ذَالْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ )) ’’یا اللہ! ہمارے رب! تیرے لئے حمد اتنی ہے کہ آسمان بھر جائیں زمین بھر جائے اور ان کے بعد ہر چیز بھر جائے جو تو چاہے اے ثناء اور بزرگی والے ؛اے اللہ جو کچھ تو عطا کر دے اس کو کوئی روکنے والا نہیں اور جو کچھ تو روک دے اس کو کوئی دینے والا نہیں کسی دولت والے کو اسکی دولت تیرے ہاں کوئی نفع نہیں پہنچا سکتی ۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الصلاة (478).] 235۔ حضرت ابن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع سے پیٹھ سیدھی کرتے تو کہتے: