کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 10
7۔حضرت أبو موسی ا شعري رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : (( مَثَلُ الَّذِي يَذْکُرُ رَبَّهُ وَالَّذِي لَا يَذْکُرُ رَبَّهُ مَثَلُ الْحَيِّ وَالْمَيِّتِ۔‘‘ وفي لفظ:(( مَثَلُ الْبَيْتِ الَّذِي يُذْکَرُ اللَّهُ فِيهِ وَالْبَيْتِ الَّذِي لَا يُذْکَرُ اللَّهُ فِيهِ مَثَلُ الْحَيِّ وَالْمَيِّتِ.)) ’’ جو اپنے رب کو یاد کرتا ہے اس کی مثال اور جو اپنے رب کو یاد نہیں کرتااس کی مثال زندہ اور مردہ کی ہے ‘‘ اور ايک روایت کے الفاظ ہیں :’’ اس گھر کی مثال جس ميں اللہ تعالیٰ کو یاد کیاجاتا ہے اور اس گھر کی مثال جس میں اپنے رب کو یاد نہیں کیا جاتااس کی مثال زندہ اور مردہ کی ہے ۔‘‘ [متفق عليه: رواه البخاري في الدعوات (6407)، ومسلم في صلاة المسافرين (779).] 8۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کے راستے میں چل رہے تھے آپ ایک پہاڑ پر سے گزرے جسے جمدان کہا جاتا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ چلتے رہو یہ جمدان ہے؛ مفردون آگے بڑھ گئے‘‘ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مفردون کون ہیں ؟ آپ نے فرمایا:’’ اللہ کا ذکر کثرت سے کرنے والے مرد و عورتیں ۔‘‘[صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2676).] 9۔حضرت عبداﷲ بن بسر رضی اﷲ تعا لیٰ عنہ فرماتے ہیں :ایک آدمی نے عرض کیا : ’’ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! احکام تو شریعت کے بہت سے ہیں مجھے ایک ایسی چیز بتا دیجئے جس کو میں اپنا دستور اور اپنا مشغلہ بنا لوں ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( لا یَزَالُ لِسَانُکَ رَطْبًا مِّنْ ذِکْرِاللّٰہِ )). ’’ اﷲ کے ذکر سے تیری زبان ہر وقت تروتازہ رہے۔‘‘ صحيح: رواه الترمذي (3375)، وابن ماجه (3793)، وأحمد (17680،)، وصحّحه ابن حبان (814) ، والحاكم (1/495). 10۔حضرت معاذبن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :وہ آخری کلمہ جس پر میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جدا ہوا؛ میں نے کہا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !اللہ تعالیٰ کے نزديک سب سے زیادہ اور