کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 78
کی طرح ہے جسے رونے دھونے سے کبھی بھی زندہ نہیں کیا جاسکتا۔‘‘
آپ کا دن بس آج کا ہے ، گیا دن آنے والا نہیں اور جس دن میں آپ پہنچ نہیں سکے اس تک کام میں تاخیر کرنا کوتاہ اندیشیہے۔ آج کے دن کاکچھ حصہ اگر گناہ میں گزر گیا ہے تواس پر آج ہی توبہ واستغفار کریں ۔ اور جن نعمتوں سے آج کے دن استفادہ کیا ہے ،گھر بار کی نعمت ، خوشی و سرور ، رزق وصحت ، بیوی اور بچے ، صحت وعافیت ، ان پرشکریہ آج ہی ادا کریں ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ فَخُذْ مَا آتَيْتُكَ وَكُن مِّنَ الشَّاكِرِينَ ﴿١٤٤﴾ (الاعراف: ۱۴۴)
’’ جو کچھ میں نے آپ کو دیا ہے ، اسے لیجیے اور شکر گزار لوگوں میں سے ہو جائیے۔ ‘‘
مستقبل کو بھول جائیں ، جو آنے والا ہے وہ ہوکر رہے گا ، اللہ فرماتے ہیں :
﴿ أَتَىٰ أَمْرُ اللّٰهِ فَلَا تَسْتَعْجِلُوهُ ﴾(النحل:۱)
’’ اللہ کا حکم آیا ہی چاہتا ہے ،سو اس میں جلدی نہ کرو۔‘‘
واقعہ رونما ہونے سے قبل اس کی طرف نہ دوڑ پڑو۔ پھل پکنے سے قبل توڑلیا جائے تو نہ اس کی خوشبوہوتی ہے اور نہ ہی ذائقہ۔ آج کا دن صحت وعافیت اور تونگری میں گزررہا ہے تو اس پر اللہ کا شکر ادا کرو، آج کے دن یہ نعمتیں بخشنے والا رب کل بھی ان کے دینے پر قادر ہے۔ بس ان کو اپنے عمل سے بڑھائیں ۔ اور یہ شکر سے ہی ممکن ہے ؛فرمایا :
﴿لَئِن شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ ۖ وَلَئِن كَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِي لَشَدِيدٌ ﴿٧﴾ (ابراہیم:۷)
’’اگر تم میری شکر گزاری کروگے، میں تمہیں اورزیادہ دوں گا، اور اگر میری نعمتوں کا انکار کرو گے تو جان لو کہ میرا عذاب بہت سخت ہے۔ ‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
’’ جس انسان نے اس حال میں صبح کی کہ وہ اپنے گھر میں امن سے ہو ، اور اس