کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 404
یہ شہادت گہہ الفت میں قدم رکھناہے لوگ آساں سمجھتے ہیں مسلماں ہونا جہاد کا فائدہ: جہاد دخول جنت کے لیے بندوں کا امتحان ہے، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ أَمْ حَسِبْتُمْ أَن تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَعْلَمِ اللّٰهُ الَّذِينَ جَاهَدُوا مِنكُمْ وَيَعْلَمَ الصَّابِرِينَ ‎﴿١٤٢﴾ (آل عمران:۱۴۲) ’’ کیا تم یہ گمان کرتے ہو کہ تم جنت میں داخل ہوجاؤ گے جب تک کہ اللہ تعالیٰ جان لے ان لوگوں کو تم میں سے جو جہاد کرتے ہیں اور جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں صبر کرتے ہیں ۔ ‘‘ جملہ اقسام جہاد میں سے جہاد بالنفس کامرتبہ بہت عمدہ اور انتہائی اہم ہے۔ خود کو اخلاق و حلم کا نمونہ بناکر اسلام کی دعوت پھیلانے کے لیے وقف کردیں ۔ مسلمانوں کو اسلام پر کاربند رہنے کی اورغیر مسلموں کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دیں ؛ یہ بھی جہاد ہے۔ لیکن میرے دوست اس موقع پر ہم آپ سے جس جہاد کے طلبگار ہیں ، وہ اسلحہ اٹھانے والا، اور جنگی فنون کی مہارت کا جہاد نہیں ، بلکہ یہ جہاد بالنفس ہے، جو جہاد کے اعلیٰ اور عمدہ مراتب میں سے ہے۔ جہاد بالنفس کے چار مراتب ہیں : ۱: علم دین حاصل کرنا ، جس کے بغیر کسی خوش بختی اور کامیابی کا تصور ممکن نہیں ۔ ۲: اس علم کے مطابق عمل کرنا، کیونکہ عمل کے بغیر علم گھاٹاہی گھاٹا ہے۔ ۳: اس کی دعوت اور تعلیم دینا، تاکہ علم چھپانے والوں میں اس کا شمار نہ ہو۔ ۴: دعوت کی راہ میں پیش آنے و الی مشقتوں پر صبر کرنا۔ اپنے نفس کی تربیت اور اچھی بات سے جہاد سے کریں ۔ اور لوگوں کو اسلام پر کاربند رہنے کی اور اسلام قبول کرنے کی دعوت دیں ۔ نہنگ و اژدھا و شیر نر مارا تو کیا مارا؟ بڑے موذی کو مارا نفسِ امّارا کو گرا مارا