کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 399
’’ جس نے کسی مسلمان کوبیچا ہوا سامان واپس کرنے پر واپس کردیا تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف کردیں گے۔ ‘‘
ہم لوگ اگر اپنے نفس کے لیے اللہ جل شانہ سے امان چاہتے ہیں تو یہ وقت غنیمت ہے، اسے غربا اور مساکین کی خبر گیری میں لگائیں :
ہے یہ بھی عبادت ، جزِ دین و ایماں
کہ کام آئے دنیا میں انساں کے انساں
حیوانات کے ساتھ شفقت:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اَلرَّاحِمُوْنَ یَرْحَمُھُمُ الرَّحْمٰنُ، اِرْحَمُوْا مَنْ فِی الأَرْضِ یَرْحَمُکُمْ مَنْ فِي السَّمَآئِ۔))[1]
’’رحم کرنے والوں پر اللہ تعالیٰ رحم کرتے ہیں ، تم اہل زمین پر رحم کرو، آسمان والا تم پر رحم کرے گا۔‘‘
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( بَیْنَمَا رَجُلٌ یَّمْشِي فَاشْتَدَّ عَلَیْہِ الْعَطَشُ فَنَزَلَ بِئْراً فَشَرِبَ مِنْہَا؛ ثُمَّ خَرَجَ فَإِذَا ہُوَ بِکَلْبٍ یَّلْہَثُ یَأْکُلُ الثُرٰی مِنَ الْعَطَشِ فَقَالَ :’’ لَقَدْ بَلَغَ ہَذَا مِثْلَ الَّذي بَلَغَ بِي۔ فَمَلأَ خُفَّہُ ثُمَّ أَمْسَکَہُ بِفِیْہِ ثُمَّ رَقِیَ فَسَقیَ الْکَلْبَ فَشَکَرَ اللّٰہَ لَہٗ فَغَفَرَ لَہُ۔ قَالُوا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! وَإِنَّ لَنَا فِی الْبِہَائِمِ أَجْراً ؟ قَالَ :(( فِی کُلِّ کَبِدٍ رَطَبٍ أَجْرٌ۔))[2]
[1] الترمذي (۱۸۹۶) کتاب الذبائح، أبواب البر و الصلۃ باب :ما جاء في رحمۃ للمسلمین ؛ حسن صحیح۔ابو داؤد(۴۳۱۱) کتاب الأدب ، باب الرحمۃ۔
[2] صحیح البخاری باب فضلِ سقیِ المائِ برقم ۲۳۶۳۔