کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 389
فِيهَا وَأَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِ وَاللّٰهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ ﴿١٥﴾ـ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ ﴿١٦﴾ الصَّابِرِينَ وَالصَّادِقِينَ وَالْقَانِتِينَ وَالْمُنفِقِينَ وَالْمُسْتَغْفِرِينَ بِالْأَسْحَارِ ﴿١٧﴾ (آل عمران :۱۵،۱۷)
’’متقین کے لیے ان کے رب کے پاس جنتیں ہے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی؛ وہ ہمیشہ ہمیشہ اس میں رہیں گے ،اور ان کے لیے پاکیزہ بیویاں اور اللہ تعالیٰ کی رضامندی ہے ،اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو دیکھ رہے ہیں ۔ جو دعا گو ہیں :یا رب ! بے شک ہم ایمان لائے، پس ہمارے گناہ معاف فرمادے، اور ہمیں عذاب جہنم سے بچا لے۔ جو اہل صبر ،سچ کے پیکر، اور فرمانبردار ہیں ، اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنے اور رات کے آخری حصہ میں استغفار کرنے والے ہیں ۔ ‘‘
توبہ کا فائدہ:
اللہ تعالیٰ گناہوں کو نیکیوں سے بدل دیتے ہیں ، فرمایا :
﴿ إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَٰئِكَ يُبَدِّلُ اللّٰهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٧٠﴾ (الفرقان :۷۰)
’’ مگر جس نے توبہ کی، ایمان لایا، اور نیک اعمال کیے، پس انہی لوگوں کے گناہوں کو اللہ تعالیٰ نیکیوں سے بدل دیتے ہیں ، اور بے شک اللہ تعالیٰ بڑے ہی بخشنے والے اور مہربان ہیں ۔‘‘
حدیث میں ہے:
((اَلتَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لَا ذَنْبَ لَہٗ۔))[1]
[1] ابن ماجۃ باب حق المرأۃ علی زوجہا برقم ۱۸۵۱؍صحیح۔ السنن الکبری للبیہقي باب شہادۃ القاذف برقم ۲۱۰۷۲۔