کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 383
فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں موج ہے دریا میں اور بیرونِ دریا کچھ نہیں ………… ملت کے ساتھ رابطہ استوار رکھ پیوستہ رہ شجر سے امیدِ بہار رکھ متفرق نیک اعمال: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا ‎﴿١٠٧﴾ (الکہف:۱۰۷) ’’بے شک جو لوگ ایمان لائے، اور نیک عمل کیے ،ان کے لیے بطور مہمانی کے جنت فردوس تیار کی گئی ہے۔ ‘‘ اورفرمایا: ﴿ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدَ الرَّحْمَٰنُ عِبَادَهُ بِالْغَيْبِ ﴾(مریم:۶۱) ’’ وہ ہمیشہ ہمیشہ کی جنت ہے جس کا رحمان نے اپنے بندوں سے غیب میں وعدہ کررکھا ہے۔ ‘‘ اور فرمایا: ﴿ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً ﴾(النحل: ۹۷) ’’ اور جو کوئی نیک عمل کرے گا خواہ مرد ہو یا عورت، ہم اسے بہترین زندگی دیں گے۔‘‘ اچھے اعمال کرنے سے نہ صرف انسان کی نیکیوں میں اضافہ ہوتاہے ،بلکہ سابقہ گناہ بھی معاف ہو جاتے ہیں ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :