کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 38
بعض جگہ تصویر کے دونوں رخ بیان کردیے ہیں یعنی نیک عمل کا ثواب اور ترک کرنے کا انجام۔
مختلف برائیوں کا ذکر کرتے ہوئے حتی الامکان اس کا انجام اور اس کا متبادل بھی پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
آیات کا ہر ممکن حوالہ اور ان کا متن درج کردیا گیا ہے تاکہ تلاش میں کوئی مشکل نہ ہو۔
چونکہ یہ کتاب سکول اور کالج کے طلبہ اور عام طبقہ کے لیے ہے ، اس لیے احادیث کا ذکرکرتے ہوئے کتاب کے حوالہ اور حدیث کے حکم پر اکتفا کیا گیا ہے۔ اس بات کی بھر پور کوشش کی گئی ہے کہ کوئی انتہائی ضعیف یا موضوع حدیث اس میں درج نہ ہونے پائے۔
کتاب میں جا بجا عربی اور اردو اشعار درج کیے گئے ہیں ۔ عربی اشعار کا ترجمہ حتی الامکان لفظی قید سے بالاتر ہوکر آسان پیرائے میں مفہوم بیان کرنے کی صورت میں کیا گیاہے۔
دینی طالب علم اورعربی کا شوق رکھنے والے حضرات کا لحاظ رکھتے ہوئے اور برکت کے حصول کے لیے قرآنی آیات اور احادیث طیبہ کی عبارتیں جا بجا درج کی گئی ہیں ۔
اس کتاب میں لفظی صناعت گری، ادبی زور آزمائی، اور نقل سے دامن بچاتے ہوئے نالۂ دل کی ترجمانی کرنے کی کوشش کی ہے۔ اورہر ممکن کوشش کی ہے کہ ایک ہی آیت اور حدیث کو بار بار نہ لایا جائے ، تاکہ کتاب کی ضخامت زیادہ نہ ہو۔
اس سے مقصود کسی شہرت کا حصول یا کوئی بڑائی اورتکبرکا اظہار نہیں ،بلکہ اصلاح ِ نفس کی کوشش کے ساتھ ساتھ یہ تمنا اور آرزو ہے کہ اگر اس کتاب کے پڑھنے سے ایک آدمی بھی راہ ِ راست پر آگیاتو یہ میری عاقبت کے لیے ذخیرہ ہوجائے گا۔
بعد فنا فضول ہے نام و نشان کی فکر
ہم ہی نہ جب رہے تو رہے گا مزار کیا؟
****