کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 377
باہر ہیرو نہیں پیدا کیے جاسکتے، بلکہ ہیرو توقرآن کے باغیچوں اور صحیح احادیث کے سائے میں تیار ہوتے ہیں ۔ اور بغیر عقیدہ کے قوم کی مثال ان پتوں کی ہے جنہیں ہوائیں ادھر ادھر اڑاتی پھرتی ہیں ۔ اور جو کوئی حيّ علی الصلاۃ (نماز کی طرف آنے) میں خیانت کرتا ہے ، وہ حق(جہادمیں سرفروشی) کی طرف آنے میں بھی خیانت کرتا ہے۔‘‘
اولاد آپ کے پاس اللہ کی سپرد کردہ امانت ہے ، آپ نے اس امانت کا کتنا خیال کیا، صرف کھانا کھلانا، اور دیگر ضروریات پورا کرنا ہی شفقت نہیں ، بلکہ ان سے اصل محبت آنے والے بڑے عذاب سے بچانا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( مَا مِنْ عَبْدٍ یَسْتَرْعِیْہِ اللّٰہُ رَعِیَّۃً یَمُوْتُ، یَوْمَ یَمُوْتُ وَہُوَ غَاشٌ لِرَعِیَّتِہٖ إِلاَّحَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ ۔))[1]
’’ہر انسان کو اللہ تعالیٰ کسی رعایا پرنگہبان بنادیتا ہے ،اور وہ مرتا ہے ، اور جس دن وہ مرتا ہے وہ اپنی رعایا سے دھوکہ کرتے ہوئے مرتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر جنت کو حرام کردیتے ہیں ۔‘‘
والد غور کرے کہ: اس نے حقوق اولاد اور اپنے واجبات کی ادائیگی میں کتنی امانت داری سے کام لیا؟
خشت اول گر نہد معمار کج تا ثریا مے رود دیوار کج
صالحین کی صحبت و محبت :
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ وَلَا تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْ تُرِيدُ زِينَةَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ عَن ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ أَمْرُهُ
[1] متفق علیہ البخاری باب من استرعي رعیۃ فلم ینصحہ برقم (۷۱۵۰) مسلم باب استحقاق الوالي الغاش لرعیتہ النار برقم (۳۸۰)۔