کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 371
’’ اگر اللہ تعالیٰ تمہارے ہاتھ پر ایک آدمی کو ہدایت دے دیں ، یہ تمہارے لیے سمندر کے موتیوں سے بڑھ کر ہے۔ اور یہ اللہ کے ہاں تمہارے لیے ہر اس چیز سے بہترہے جس پر سورج طلوع ہوا ہو، یا جس پر چاند کی روشنی پڑی ہو۔‘‘
دیکھیں کہ آپ نے اس کار خیر میں کتنا حصہ لیا ہے ؟
دعوت دین کا فائدہ:
دعوت حق میں اقوام کی بقا اور نجات کا راز،امن وسلامتی، اور ہر قسم کی خیرو برکت ہے۔ فرما ن الٰہی ہے:
﴿ وَمَا كَانَ رَبُّكَ لِيُهْلِكَ الْقُرَىٰ بِظُلْمٍ وَأَهْلُهَا مُصْلِحُونَ ﴿١١٧﴾ (ھود:۱۱۷)
’’ اللہ تعالیٰ ہر گز کسی بستی کو ہلاک کرنے والے نہیں جب تک کہ بستی والے اصلاح کا کام کرتے ہوں ۔‘‘
انبیا کے وارث اور ان کی دعوت کو پھیلانے والے کی وجہ سے مسلمان بہترین امت ہیں ۔ اور یہ شرف اسی وقت مل سکتا ہے جب ہم یہ ذمہ داری نبھائیں گے۔ فرمایا:
﴿ كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللّٰهِ ﴾(آل عمران:۱۱۰)
’’ تم بہترین امت ہو ،تمہیں نکالا گیا ہے لوگوں کے لیے ؛تم نیکی کا حکم دیتے اور برائی سے روکتے ہو، اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔‘‘
ترک دعوت کانقصان :
باہم لڑائیاں ؛ ناچاقی ، اللہ کی رحمت اور برکت سے دوری؛ امن و امان کا خاتمہ اور ہر قسم کی مصیبت کا سامنا۔ جیساکہ بنی اسرائیل میں نا اتفاقی ، لڑائی جھگڑے کی ایک بڑی وجہ دعوت دین کو چھوڑ دینا تھا ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :