کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 344
سکو۔ کیا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی معبود ہے؟، بلکہ وہ لوگ راہ سے ہٹ جاتے ہیں ۔ کیا وہ جس نے زمین کو قرار گاہ بنایا ، اور اس کے درمیان نہریں جاری کردیں ،اور اس کے لیے پہاڑ بنائے ، اور دو سمندروں کے درمیان روک بنادی ، کیا اس اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی معبود ہے؟، بلکہ ان میں سے اکثر کچھ جانتے ہی نہیں ۔ کیا وہ جو بے کس کی پکار کو اس کے پکارنے پر سنتاہے اور اس کی تکلیف کو دور کرتا ہے ، اور اس نے تمہیں زمین میں خلیفہ بنایا ہے ، اس اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ہے ؟ تم بہت ہی کم نصیحت حاصل کرتے ہو۔ کیا وہ جو تمہیں خشکی اور تری کی تاریکیوں میں راہیں دکھاتا ہے اور اپنی رحمت سے پہلے ہی خوشخبریاں دینے والی ہوائیں چلاتا ہے ، کیا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی معبود ہے ؟ اللہ تعالیٰ ان کے شرک سے بہت بلند وبرتر ہیں ۔ کیا وہ جو مخلوق کو پہلی دفعہ پیدا کرتا ہے ، اور پھر وہی اس کو دوبارہ پیدا کر ے گا، اور جو تمہیں آسمانوں اور زمینوں سے روزی دیتا ہے ، کیا اس اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی معبو دہے ؟ آپ فرمادیں : اس پر کوئی اپنی دلیل پیش کرو اگر تم سچے ہو۔ آپ فرما دیں : آسمانوں اور زمینوں کا غیب اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا، اور نہ وہ اس بات کا شعور رکھتے ہیں کہ انہیں کب دوبارہ اٹھایا جائے گا۔‘‘ ان آیات کے ایک ایک لفظ پر غور کیا جائے تو پتہ چلے گا کہ کائنات کا اتنا جچا تلا نظام، اور اس کی درست درست گردش ؛ پھر ان تمام چیزوں کا انسان کے لیے فائدہ مند ہونا ، یقینا ایک رب کی طرف سے بہت بڑا انعام اور ایک مقصد کی دعوت ہے۔ وہ دعوت یہ ہے: جانور پیدا کیے تیری رضا کے واسطے چاند سورج اور ستارے ہیں ضیا کے واسطے کھیتیاں سر سبز ہیں تیری غذا کے واسطے سب جہاں تیرے لیے، اور تو خدا کے واسطے