کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 322
’’بے شک اللہ تعالیٰ کے ننانوے (یعنی ایک کم سو) نام ایسے ہیں ،جس نے ان کو یاد کرلیا ،وہ جنت میں داخل ہوگا۔‘‘[1] مطلب یہ ہے کہ ان پرایمان رکھنا، ان کو یادکرنا، اور ان کے مقتضیٰ کے مطابق عمل کرنا، اور کائنات میں بکھرے ہوئے ان کے مظاہر اور جلووں پر غور وفکر کرنا ایمان بڑھنے کا سبب بنتا ہے۔ ایسے ہی موقع کی مناسبت سے اللہ تعالیٰ سے ان اسماء کے وسیلہ سے سوال کرنا ، مثال کے طور پر: رزق طلب کرتے وقت یوں کہے : ’’اے اللہ تعالیٰ آپ رزاق ہیں ، اور رزاق آپ کا نام ہے ، لہٰذا اپنے اِس اسم کے وسیلہ سے میری روزی میں برکت عطا فرما۔ ‘‘ ہر ایک کو موت کا اک دن پیام آئے گا خدا کا نام لیتے جاؤ کام آئے گا نماز کاقیام: اسلام میں نماز کی بہت بڑی عظمت ہے،گویا نماز رفیع الشان ذکر اور اعلیٰ منز لت کی حامل ہے۔ اسلام کے پانچ ارکان میں شھادتین کے اقرار کے بعد، دوسرا اہم ترین رکن ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((بُنِيَ الإِسْلَامُ عَلَی خَمْسٍ :…وَإِقَامَ الصَّلَاۃِ ، وَإِیْتَائِ الزَّکَاۃِ۔))[2] ’’ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے: … اور نماز کو درستی سے ادا کرنا، زکوٰۃ دینا…‘‘ ٭ نمازدین کا ستون، ام العبادات ، اور سب سے افضل اطاعت ہے۔ اس لیے کتاب وسنت میں نماز کو درست طورپر ادا کرنے، اس کی حفاظت،اور اس کوباقاعدہ اور بروقت
[1] البخاری باب إن للہ مائۃ اسم إلا واحدۃ ؛ برقم ۷۳۹۲۔ مسلم باب أسماء اللہ تعالیٰ و فضل من أحصاہا برقم ۲۶۷۷۔ [2] البخاری باب الإیمان وقول النبی ﷺبُني الإسلام علی خمس برقم ۸۔ مسلم فی کتاب الإیمان باب أرکان الإسلام ودعائمہ العظام رقم ۱۶۔