کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 308
چونکہ تمام مہمان برابر اہمیت کے حامل نہیں ہوتے ۔ بعض لوگ بہت اہم ہوتے ہیں ، اور ان سے ملاقات بھی بہت ضروری ہوتی ہے، اورکئی ایک مسائل پر ان سے طویل نشست بھی درکار ہوتی ہے،اس لیے اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح کردیا کہ مہمان کا اکرام کیسے ہونا چاہیے ؛ اور اس کے مقام و مرتبہ کا خیال کیسے کیا جائے؟۔ فرمایا: ((أَنْزِلُوْا النَّاسَ مَنَازِلَہُمْ۔)) [1] ’’لوگوں سے ان کی منزلت(مقام) کے مطابق پیش آؤ۔‘‘ غیر ضروری ملاقاتوں میں غیر ضروری ٹیلفونک رابطے بھی شامل ہیں جن کی وجہ سے انسان کی قیمتی کمائی بھی ضائع ہوتی ہے ، اور وقت بھی۔ اور انسانی وقار کا خاتمہ بھی اس سے ہوتا ہے، کیونکہ جب کسی سے آپ جتنے زیادہ بے تکلف ہوں گے، اس کے ہاں آپ کی قیمت اتنی ہی کم ہوجائے گی۔اس میں اللہ تعالیٰ کی ہر دو نعمتوں وقت اور مال کا غلط استعمال ہوتا ہے ۔ لہٰذا فون اور موبائل ایک نعمت ہے ، اس نعمت کی قدر کی جائے ، اسے اپنے لیے وبال جان نہ بنائیں ۔ ۱۳۔ غیر ضروری موادکی بہتات : یعنی وہ غیر ضروری مواد جس کے بار بار اِدھر اُدھر الٹ پلٹ کر رکھنے میں جگہ بھی تنگیٔ داماں کا اظہار کرتی اور وقت بھی بے تحاشا ضائع ہوتاہے۔خواہ یہ معاملہ دفتری فائلوں کا ہو، گھریلو سامان کاہویا دیگر اشیاء خرید وفروخت کا۔ انسان کوچاہیے کہ ایسی تمام اشیاء کی چھان بین کرکے غیر ضروری سے ان سے نجات حاصل کرلے؛ اور اسکے ساتھ ہی وقت پر نظر رکھے کہ یہ وقت ہم سے کس چیز کا مطالبہ کرتا ہے۔اس وقت میں ذاتی یا عوامی ضروریات کیااور کس نوعیت کی ہیں ۔ کام کی نوعیتسے کون سی چیز میل رکھتی ہے ؟ ان ساری باتوں پر نظر رکھنے سے ایک تو ہم کئی پریشانیوں سے بچ سکتے ہیں اور دوسرا ہمارا قیمتی وقت بچ سکتا ہے۔
[1] ابوداؤد، باب في تنزیل الناس منازلہم ح: ۴۸۴۴۔