کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 284
مطابق بدل دیتے ہیں ،دنیا ان کی جنبش ابرو کی منتظر رہتی ہے ؛ بقول شاعر :
بن آپ اپنے سفینے کا ناخدا اے دوست
بلند عزائم ہواؤں کے رخ بدل دیتے ہیں
ایسا انسان ان تمام معاملات اور امور سے آزاد ہوتا ہے جن پر کم ہمت،قلیل عزم ،اور بزدل اور پست لوگ سہارا لگائے ہوتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ سَأْلَ اللّٰہَ الشَّہَادَۃ َبِصِدْقٍ بَلَّغَہُ اللّٰہُ مَنَازِلَ الشُّہَدَائِ ،وَإِنْ مَاتَ عَلَی فَرَاشِہٖ۔)) [1]
’’ جس انسان نے صدق دل سے اللہ تعالیٰ سے شہادت طلب کی، اللہ اسے شہدا کے مرتبہ پر فائز کریں گے ، خواہ وہ اپنے بستر پر ہی کیوں نہ مرا ہو۔‘‘
صالحین فرماتے ہیں : ’’ اپنی ہمت کی حفاظت کیجیے ؛ کیونکہ عزم وارادہ اور بلند ہمتی ہی تمام امور کا پیش خیمہ ہیں ۔‘‘
عزائم اور ارادے کسی بھی کا م کی اساس ہیں ۔ جس انسان کے ارادے اور عزائم درست ہوں ، ہمت بلند ہو ، اس کے لیے تمام اعمال مسخر اور آسان کردیے جاتے ہیں ، کوئی چیزمشکل نہیں رہتی۔ بقول شاعر :
فضا تیری مہ وپروین سے ہے ذرا آگے
قدم اٹھا یہ مقام آسماں سے دور نہیں
ارادہ اور طلب میں کمزوری مردہ دلی کی علامت ہے۔ کوئی انسان جتنا ہی زندہ دل ہوگا، اس کے عزائم بھی اتنے ہی بلند ہوں گے، اس کی چاہت، محبت اور طلب بھی اتنی ہی بلند ہوگی۔ سب سے بہترین لوگ بلند ہمت اور وسیع و عالی نظر کے مالک ہوتے ہیں ۔ بہت سارے لوگ جو ادنی اور گھٹیا کاموں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں ، اس کی بڑی وجہ کم ہمتی اور ضعف عزم ہے۔ شاعر کہتاہے:
[1] مسلم، باب استحباب طلب الشہادۃ … ، ح:۵۰۳۹۔ ابوداؤد ح:۱۵۲۰۔