کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 256
عِنْدَ الذِّکَرِ لَصَافَحَتْکُمْ الْمَلاَئِکَۃُ))۔
مسلم، أَيْ : (( سَاعَۃً لِرَبِّہٖ وَسَاعَۃً لِقَلْبِہٖ۔)) [1]
’’اے حنظلہ : ایک گھڑی اور ایک گھڑی ،اور اگر تمہارے دل ایسے ہی ہوں جیسے اللہ کی یاد کے وقت ہوتے ہیں تو ملائکہ تمہیں مصافحہ کریں ۔‘‘
’’ ایک گھڑی اور گھڑی سے مراد یہ ہے کہ ایک گھڑی رب کے لیے اور ایک گھڑی اپنے دل کے لیے ہو۔ ‘‘
ابن قیم رحمہ اللہ کے ہاں وقت کی تنظیم سازی :
’’ کسی مناسب کام کا کرنا ، ایسے جیسا کہ اس کام کے لیے مناسب ہے، اور اس وقت میں جو اس کام سے مناسبت رکھتا ہے۔ ‘‘[2]
تنظیم سازی کے ارکان:
تنظیم سازی ٔ وقت کے ماہرین کا اس پر تقریباً اجماع واتفاق ہے کہ :
’’ تنظیم سازی کے اہم ارکان میں سے : منصوبہ بندی، تنظیم سازی، رہنمائی ، نگرانی اور حتمی فیصلہ ہے۔ ‘‘[3]
۲۔صاحب بصیرت ہونا :
بصیرت دل کے اس نور کا نام ہے جس کی روشنی میں انسان مقصد ِ حیات اور دوسرے اہم اور قابل ِ قدر امور کی قیمت کا ادراک کرسکتا ہے۔ انسان کو کبھی بھی یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ اس کی زندگی بے معنی ہے۔زندگی کو با معنی اور باقیمت ہونا چاہیے۔ بے معنی زندگی کا تصور ختم کیجیے۔شخصیت کی بنیاد پر ہونے اورنہ ہونے میں فرق ہوتا ہے ۔آدمی کو ہر گز ایسا نہیں ہونا
[1] صحیح مسلم ، باب: فضل دوام الذکر والفکر في الأمور، ح: ۷۱۴۲۔ صحیح ابن حبان ،ماجاء في الطاعات وثوابہا؛ ح: ۳۴۴۔
[2] تہذیب مدارج السالکین ۲/ ۳۷۶۔ إدارۃ الوقت رؤیۃ اسلامیۃ خالد الجریسی ۳۵۔
[3] إدارۃ الوقت ۳۵۔