کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 248
والے بڑھاپے اور مصروف کردینے والی کسی بھی بلا و مشکل؛ عاجز کردینے والے فقر و فاقہ اور تنگ دستی کے گھیر لینے سے پہلے فرصت کی گھڑیوں کو غنیمت سمجھیں ؛ اور ان سے خوب فائدہ اٹھالیں ۔ حالی نے کیا خوب حال دل بیان کیا ہے : غنیمت ہے صحت علالت سے پہلے فراغت مشاغل کی کثرت سے پہلے جوانی بڑھاپے کی زحمت سے پہلے اقامت مسافر کی رحلت سے پہلے فقیری سے پہلے غنیمت ہے دولت جو کرنا ہے کرلو کہ تھوڑی ہے مہلت یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوتِ فکر تھی۔ اور خود بھی اس پر عمل پیرا تھے۔ ام المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوۂ حسنہ بیان کرتے ہوئے فرماتی ہیں : ’’ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر بیکار کبھی نہیں بیٹھا کرتے تھے۔ ‘‘ انسان کو اس بات کا پختہ شعور اور احساس ہوکہ اللہ تعالیٰ نے اسے بیکار پیدا نہیں کیا، بلکہ اس کے اس دنیا میں آنے کا کچھ مقصد ہے ، جسے اس نے حاصل کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ قُلْ إِنِّي أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ اللّٰهَ مُخْلِصًا لَّهُ الدِّينَ ‎﴿١١﴾ (الزمر :۱۱) ’’آپ فرمادیں : ’’ میں اس بات پر مامور ہوں کہ اخلاص کے ساتھ اس اللہ کی بندگی کروں ۔‘‘ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ جس نے اپنے نفس کو اللہ کے لیے کام کرنے کا عادی بنا دیا، اللہ تعالیٰ اس پر کسی دوسرے کام کو بوجھ نہیں بناتے۔ ‘‘ (عدۃ الصابرین ۸۲) ٭ انسان کی فکریہ ہوکہ کیسے اس کا اللہ اس سے راضی ہوجائے تاکہ باقی منازل کا طے کرنا