کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 242
فصل اوّل: وقت کو کار آمد بنانے کے ذرائع لمحات کی قدر وقیمت: دانا اور عقل مند انسان وہ ہے جو اپنے وقت کی حفاظت کرے۔ انسان کی زندگی کا ہر لمحہ عزت و وقار اور بزرگی وبلند مرتبہ حاصل کرنے کے قابل ہے۔ بس یہ شرف ومنزلت پانے کے لیے سستی اور شیطانی چالوں کو خیر باد کہتے ہوئے وقت کی قدرو قیمت کا احساس اپنے دل میں پیداکرنا ہوگا۔ کیونکہ یہ کوئی ایسے امور نہیں جن کا کرنا مشکل ہو، یا جن کے کرنے کے لیے دنیاوی نعمتوں کو خیر باد کہنا پڑتا ہو۔ ایک منٹ جسے ہم بہت کم تر سمجھتے ہیں اس میں کیا کچھ ہوسکتا ہے۔ ذہن میں رہے کہ بعض خاص اوقات اورمخصوص جگہوں کی وجہ سے نیک اعمال کا اجر وثواب اور بھی زیادہ بڑھ جاتا ہے، اور پھر جس انسان کا جتنا زیادہ اخلاص، لگن ، توجہ ، تڑپ اور خشوع وخضوع ہوگا، اس کا اجر بھی اتنا ہی زیادہ ہوگا،اور اللہ تعالیٰ جس کو چاہے ایک نیکی کے بدلہ میں سات سو نیکیاں عطا فرمائے اور اس سے بھی بڑھا دے۔ ذیل میں نیک اعمال کے ثواب کی کم سے کم مقدار صرف جذبات واحساسات کو بیدار کرنے اور توجہ دلانے کے لیے لکھی جار ہی ہے، تاکہ عام فائدہ حاصل کرنے میں دلچسپی بڑھے، ورنہ اس جمع وتفریق کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ،اللہ جیسے چاہے کرسکتا ہے۔ایک منٹ کی قیمت کا اندازہ ذرا اس سے لگائیں : ۱: ایک منٹ میں سورت فاتحہ کم از کم پانچ مرتبہ پڑھی جاسکتی ہے ، جس کے ایک سو چالیس حروف ہیں ؛ اور ہر حرف کے پڑھنے پر دس نیکیاں ملتی ہیں ، اس طرح ایک منٹ میں