کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 22
تیرا شکر ہے یا رب! (حرف ِمؤلف طبع دوم) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالْعَاقِبَۃُ لِلِّمُتَّقِیْنَ وَالصَّلَاۃُ وَ الْسَّلاَمُ عَلَی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّ عَلَی آلِہٖ وَ صَحْبِہٖ أَجْمَعِیْنَ ؛ أَمَّا بَعْدُ: اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے جس کی توفیق سے’’ تحفۂ وقت‘‘ کا پہلا ایڈیشن بھر پور مقبولیت لیے ہوئے تھا ۔ حقیقت تو یہ ہے کہ اس کتاب کو اللہ تعالیٰ نے میری سوچ اور تصور سے بڑھ کر پذیرائی عطا فرمائی ہے ، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ عوام الناس نے اس کی ہر طرح سے تعریف و توصیف کی ۔ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ وَالْمِنَّۃُ۔ اس کتاب کی تحریر سے مقصود یہ تھا کہ اگر ایک آدمی بھی صحیح معنوں میں وقت کا قدر دان بن جائے اور راہ ِ راست پر آجائے تو یہ کتاب اللہ رب العزت کی بارگاہ میں میری مغفرت کے لیے وسیلہ بن جائے۔ اگر مجھے اللہ تعالیٰ اس بات کی توفیق دے تو میں اس کے ہزاروں نسخے چھاپ کر اہل علم اور طلباء کرام میں تقسیم کروں تاکہ وہ اپنی زندگی میں انقلابی تبدیلی لا نے کے لیے مزید ایک قدم آگے بڑھ سکیں ۔وقت حقیقت میں سرمایہ ٔ حیات ہے ، جس کی حفاظت ہر ذی شعور اور خرد مند پر فرض ہے ۔ وقت کا خسارہ بہت بڑا خسارہ ہے ، جس کا ازالہ کسی بھی طرح ممکن نہیں ۔ اور اس کا فائدہ بہت بڑا فائدہ ہے جس کا نعم البدل کوئی اور فائدہ نہیں ۔وقت پر بڑے بڑے علماء اور سکالرز نے جو لکھا ؛ وہ سب اپنی جگہ پر مناسب اور بر محل ہے ، مگر یہ کتاب اپنی انفرادیت کی وجہ سے اس باب میں ایک خوبصورت اضافہ ہے۔پہلا ایڈیشن بھی محنت اور