کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 193
ہوگا تو تم بھی اس کی راہ پر چلو گے۔ ہم نے کہا : یارسول اللہ ! کیا یہود و نصاری کی راہ پر(چلیں گے)؟ فرمایا: ’’ نہیں تو اور کس کی ۔‘‘ اگر ہم آج اپنے روزمرہ معمولات کا جائزہ لیں تومعلوم ہوگاکہ کئی کافرانہ رسمیں ؛ طور طریقے ہمارے اندر موجود ہیں ۔ جن سے نہ صرف ان قوموں کی مشابہت لازم آتی ہے ، بلکہ ان لوگوں کے دین کا اظہار اور ان کی شان وشوکت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اور اہل ایمان کے دلوں میں اپنی اس تباہی اور بربادی کی بنا پر ایک آگ سی لگ جاتی ہے۔ کفار کے کون کون سے اہم کام ہم بڑے شوق سے انجام دیتے ہیں ، اور ان کے کن کن پروگراموں میں شرکت کرتے ہیں ، یہ جاننے کے لیے ذرا ایک مختصر سی جھلک پیش خدمت ہے : أ۔یہودیوں کی عیدیں مختلف قسم کے سلور جوبلی ،گولڈن جوبلی ، ڈائمنڈ جوبلی پروگرام: سلور جوبلی پچیس سال بعد، گولڈن جوبلی پچاس سال بعد، اور ڈائمنڈ جوبلی کا پروگرام ساٹھ سال کے بعد ہوتاہے۔ ان پروگراموں کا ہمارے ملک میں نہ صرف عام طبقہ کے لوگوں میں انعقاد ہوتا ہے بلکہ اب بعض دینی جماعتیں بھی ایسے پروگرام منعقد کرتی ہیں ۔ لیکن یہ کبھی غور نہ کیا کہ ان کی حقیقت کیاہے ؟ اصل میں ’’جوبلی ‘‘ کا لفظ جوبل سے ہے ، جس کو عبرانی سے تبدیل کیا گیا ہے ۔ جس طرح گیلانی ، عربی کے کیلانی سے تبدیل شدہ ہے۔ عبرانی زبان میں یوبل لفظ ہے۔ اس کا معنی ہے :’’ مینڈھے کی صدی۔‘‘یا ’’مینڈھے کے سینگ‘‘ اس میں راز یہ ہے کہ یہودیوں کا عقیدہ ہے کہ جب نو ڈائمنڈ جوبلیز منا لی جائیں ، تو اس سے ان کی قسمت بدل جاتی ہے ، اور یہودی قوم میں انقلابی تبدیلی آتی ہے۔[1] ب۔ عیسائیوں کی عید: یہ عیسائیوں کے اہل بدعت کی عید ہے ۔ ان کے اصل مذہب میں اس عید کی کوئی
[1] التشبہ بالکفار وأثرہ ص: ۲۱۲ ۔