کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 186
پاک بازی ، نہ حیا ہے نہ وفاداری ہے حسن بازاری ہے ، اور عشق بھی بازاری ہے ناچ بیٹی کا ہے اور باپ کا گانا ہے اب یہی شعر و ادب اور یہی فن کاری ہے ۱۵۔ڈرامہ سیریل ، فلم اورٹی وی بینی: مغرب کی اندھی تقلید ہمیں کہاں لے گئی ہے ؟ اس کا اندازہ شائد کو ئی صاحب بصیرت اور دردِ دل رکھنے والا انسان ہی لگا سکتا ہوگا۔ہر انسان کے بس کا کام نہیں رہا ۔ آج مسلم معاشرے میں گھر گھر گندی فلمیں ، فحاشی، عریانی اور بے حیائی کے پروگرام، ویڈیو گیمز ،سینما ، فحش رومانوی لٹریچر کا سیلاب،بے پردگی اورگناہوں کی دعوت دینے والی فاحشہ عورتیں اور’’ صورتیں ‘‘اصل میں ایک بڑے عذاب کا پیش خیمہ ہیں ۔ہماری اخلاقیات کا پہلے ہی جنازہ نکل چکا تھا ؛ رہی سہی کسر ٹی وی نے پوری کردی۔ کوئی گھر بھی اب ایسا نہیں ہوگا جس میں ٹی وی موجود نہ ہو ، نہ ہی گاؤں میں اور نہ ہی شہر میں ۔ یہ نا پختہ عمر کا زمانہ ہے،بچے وہی کچھ سیکھتے ہیں جو ان کے سامنے کیا جاتا ہے ، اوران ہی کرداروں کو دہرانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ وہ ان ہی ملحد ، لا دین اور کافر عناصر کو اپنا رہنما و ہیرو سمجھتے ہیں جنہیں وہ ٹی وی کی اسکرین پر دیکھتے ہیں ۔ جب اکثر چینل انسانی ذہن پر اس طرح کے معاملات انتہائی برے اثرات مرتب کرتے ہیں تو اس کا اظہار اس کی باقی ماندہ زندگی میں بھی ہوتا ہے۔ یہی آج کی بری تربیت کل کے خوفناک نتائج کی صورت میں سامنے آتی ہے ،اور معاشرتی بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔یہ آیت ذہن میں رکھیں ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ إِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ أُولَٰئِكَ كَانَ عَنْهُ مَسْئُولًا ‎﴿٣٦﴾ (الاسراء :۳۶) ’’ اور اس چیز کے قریب بھی نہ جائیے جس کا آپ کو علم نہیں ، بے شک کان ،