کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 182
آپ یقین فرما سکتے ہوں توپھر یقین کر لیجیے کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جو فرمان ہے کہ’’ قیامت برے لوگوں پر قائم ہوگی۔‘‘ یہ بات پہلی امتوں کی تعلیمات میں بھی موجود ہے ۔ قیامت کے قائم ہونے سے پہلے ’’دجال ‘‘ کا آنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے ۔ یہودی بھی اس ’’ مسیح الدجال‘‘ کی آمد پر ایمان رکھتے ہیں ۔ وہ اسے اپنا نجات دہندہ سمجھتے ہیں ۔ اور اس کے آنے کے لیے وہ تمام حالات تیار کررہے ہیں جن میں اس کی آمد متوقع ہوگی۔ بس یہ فحاشی و عریانی ، گناہ اور نافرمانی کو عروج دینا اسی پروگرام کا ایک حصہ ہے ۔ مختلف قسم کے میچ، ڈرامہ سیریل،فلمیں ،اور دیگر پروگرام ٹی وی اور ڈش کی طرف متوجہ کرنے کا ایک بڑا ہتھیار اور اہم ترین ذریعہ ہیں ۔بقول شاعر : قَدْ ھَیَّئُوْکَ ِلأَمْرٍ لَوْ فَطَنْتَ لَہٗ فَارْبَأَ بِنَفْسِکَ أَنْ تَرْعٰی مَعَ الْہَمَلِ ’’ انہوں نے تمہارے لیے ایک منصوبہ تیار کیا ہے ، اگر تم اس کے خطرہ کو سمجھ سکو، پس اپنے نفس کو بچا کررکھیں کہیں وہ ان خطرناک امور کا شکار نہ ہوجائے۔ ‘‘ وہ جانتے ہیں کہ جب لوگوں میں ایمان مضبوط ہوگا، تو یہود ونصاریٰ کی شامت آجائے گی۔ بعض ذرائع سے پتہ چلاہے کہ فحاشی کے یہ پروگرام یورپ میں ٹی وی پراتنے عام نہیں دکھائے جاتے ، جتنامشرق وسطیٰ،اور جنوبی ایشیا، افریقہ اور مسلم اکثریتی علاقوں میں دکھائے جاتے ہیں ، جس سے مقصود اسلامی اخلاق کی پامالی ہے۔ یہ جہنمی ہرکارے، شیطانی نمائندے اپنی کامل توجہ بگاڑ پیدا کرنے میں لگا ئے ہوئے ہیں ۔ وہ جانتے ہیں کہ وہ اب جنت میں نہیں جائیں گے ، کیونکہ وہ سیّد الانبیاء محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہیں لائے ؛ اور وہ چاہتے ہیں کہ ان کے علاوہ بھی کوئی جنت میں آسانی سے نہ جائے۔ جیسے مسیلمہ کذاب کے ساتھیوں نے کہاتھا:’’ ہم جانتے ہیں مسیلمہ جھوٹا اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) سچاہے ؛ مگر چونکہ یہ ہمارے خاندان بنوربیع کا ہے ، لہٰذا ہم ان کا ساتھ دیں گے، یہ بنو مضر سے ہمارے لیے بہتر ہے۔‘‘