کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 181
’’ دل آخرت اوراس کی یاد سے خالی ہوکر رہ گئے ہیں ،اور حرص اور طمع میں لگ گئے ہیں ۔اب مجالس اور جن کو بھی دیکھو گے وہی لوگ اخبار ، ٹیلیویژن اور ریڈیو میں لگے ہوئے ہیں ۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ نے ایسے ہی حالات میں کسی بڑے عذاب کے آنے سے خبردارکیا ہے ،فرمایا: ﴿ وَإِذَا أَرَدْنَا أَن نُّهْلِكَ قَرْيَةً أَمَرْنَا مُتْرَفِيهَا فَفَسَقُوا فِيهَا فَحَقَّ عَلَيْهَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنَاهَا تَدْمِيرًا ‎﴿١٦﴾ (الاسراء:۱۶) ’’اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنے کا ارادہ کرلیتے ہیں تو وہاں کے خوش حال لوگوں کو حکم دیتے ہیں اور وہ اس بستی میں کھلے عام نافرمانی کرنے لگتے ہیں ؛ سوپھر ان پر عذاب کی بات سچ ثابت ہوتی ہے ، اور ہم اسے تباہ وبرباد کردیتے ہیں ۔ ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ اس امت میں بھی لوگوں کی شکلیں بگڑیں گی، اور زمین میں دہنسنے کے واقعات پیش آئیں گے ؛ لوگوں نے پوچھا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ کب ہوگا؟ آپ نے فرمایا: جب شراب سر عام پی جانے لگے، فحاشی بے حیائی اور گانا بجانا عام ہوجائے۔ ‘‘[1] اور یہ چیزیں اب اس امت میں انتہائی کثرت کے ساتھ پائی جاتی ہے۔ ۱۴۔ ڈش ؛ کیبل اور سی ڈیز: حقیقتاً ڈش و کیبل عالمی یہودی سازش کا حصہ ہیں ؛جن سے مقصود اخلاقی اقدار کی پامالی، اخلاقی گراوٹ کو عام کرنا، اور عوام کو غفلت میں رکھ کر برائی کی دہلیز پر لاناہے۔ اگر مجھے کسی بھی قسم کے طعنہ سے معاف رکھیں توپھر آسان لفظوں میں کہہ لینے دیجیے کہ دنیا جانتی ہے کہ اس وقت عالمی میڈیا پر یہود کا کنٹرول ہے ۔ مگر بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے کیا عوامل کار فرماہیں ؟ یہود کو اس پیمانے پر لوگوں کوگمراہ کرکے اورفحاشی پھیلا کر کیا ملے گا؟
[1] صحیح / مسند الطیالسي ۱/۱۵۵؛ برقم ۱۱۳۷۔