کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 18
کتاب: تحفۂ وقت مصنف: شفیق الرحمٰن الدراوی پبلیشر: مکتبہ الفرقان ترجمہ: تقدیم از مولانا ابو شمس عبد اللطیف کشمیری رحمہ اللہ الحمد للّٰه رب العالمین والصلاۃ والسلام علی رسولہ الأمین وعلی آلہ و صحبہ و من التزم ہدیہ وسار علی نہجہ إلی یوم الدین … أما بعد : یہ حقیقت کسی باشعور مسلمان پر مخفی نہیں ہے کہ مسلم امہ ایسی نازک بلکہ کربناک صورتحال سے دوچار ہے ؛کہ جس سے نجات کے امکانات دور دور تک نظر نہیں آتے۔ظلم و جور کو ہاتھ سے روکنے کی صلاحیت بعید کی بات ہے ، ہم اپنے خلاف لگائے جانے والے ناحق الزامات کی زبانی تردید اور مختلف قسم کی افتراء پردازیوں کی مؤثر تنکیر کی پوزیشن میں بھی نہیں ہیں ۔ بلکہ یہ کہہ لیں کہ ہم سب مسلمان بحیثیت ایک عظیم امت اپنے بنیادی حقوق کی حفاظت ، اور شرف و کرامت کے دفاع میں بڑے کمزور اور بے عمل ثابت ہوئے ہیں ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ عوامی بلکہ انفرادی سطح پر وقتاً فوقتاً اہل اسلام بالخصوص نوجوانان ِ ملت خالی ہاتھ ہونے کے باوجود اپنے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے مختلف صورتوں میں اپنے شدید ردّ عمل کا اظہار کرتے ہیں ، اورامت کو ضعف و انحطاط سے نکالنے کے لیے اپیلیں بھی کرتے ہیں ۔ لیکن سننے والوں کی ترجیحات کچھ اور ہیں ۔ لیکن نوجوانوں کے ان جذبات اور اس شدید ردّ عمل سے نتیجہ اخذ کرنا آسان بلکہ فطری سا لگ رہا ہے کہ امت کا یہ نوحہ کناں حال ایک روشن اور مضبوط ترین مستقبل کی تلاش میں ہے ۔ ناامیدی اہل ایمان کی شان کے منافی ہے؛ لیکن جذبات کو صرف اظہار کی حد تک محدود کرکے کسی نتیجہ خیز تبدیلی کی امید رکھنا بھی صحراء میں اپنی شدید پیاس بجھانے کی تمنا میں