کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 171
نسل کو بھی بغیر کسی تربیت کے فقط پیسہ کمانے والی مشین بنارہے ہیں ؟۔ ضیاع ِوقت کی عمومی وجوہات ہر کام کو خود کرنے اور ہر چیز کاتجربہ کرنے کامزاج وقت ضائع ہونے کا باعث ہوتا ہے ۔ کسی سے کچھ سیکھنا چاہیے اور دوسروں کے تجربات سے مدد لینی چاہیے۔ مقبولیت اور شہرت کا شوق بھی وقت ضائع ہونے کا باعث ہوتا ہے ۔ اس شوق کے مارے لوگ ایسے کاموں میں الجھ جاتے ہیں جن سے عہد ِ برآں ہونے کی صلاحیت ان کے اندر نہیں ہوتی ۔ طبیعت میں سستی،ٹال مٹول ، کام چوری ؛ آرام پسندی اور نفس کو عیش کا عادی بنانا انسان کی صلاحیتوں کو دیمک کی طرح کھا جاتا ہے، اور وقت ضائع ہونے کا ایک بڑا سبب ہے۔ ٭ کل کا دھوکہ ایک حسین فریب ہے۔ کسی حکیم کا کہنا ہے : ’’ عقل مندوں کے رجسٹر میں کل کا لفظ نہیں ملتا ، البتہ بیوقوفوں کی جنتریوں میں یہ کثرت سے ملتا ہے ۔ عقلمندی اس لفظ کو قبول نہیں کرتی ۔ ٭ ادھورے کام چھوڑ دینا وقت ضائع کرنے کا ایک اہم سبب ہے۔ مکمل کام کا کرنا ،بھلے انسان اس پر زیادہ وقت لگالے ، نامکمل کاموں کا انبار کھڑا کرنے سے بہتر ہے ۔ ٭ معاملات میں عدم ِ دلچسپی اور ان مناسب توجہ کا نہ ہونا ، اور ان کی مناسب دیکھ بھال نہ کرنا اور کسی کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے سنجیدگی سے اس کا پیچھا نہ کرنا بھی وقت ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے۔ ٭ دفاتر میں تقسیم کار کی کمی اور افراد کو ان کی ذمہ داریوں کے بارے میں عدم ِ آگاہی اختیارات اور ذمہ داریوں کا غلط استعمال ، اور دفاتر کے اندر سیاست کی دخل اندازی قوم اور ملت کے قیمتی وقت کے ضیاع اور عوامی پریشانی کا سبب بنتی ہے ۔ ٭ سفارشی اور رشوت کی بنیادوں پر بھرتی کیے گئے افراد اکثر طور پر کام کی نوعیت سے اچھی