کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 166
عیسائی سازشوں کاہے۔ ہمارے دشمن یہود و نصاریٰ نے وقت کی اہمیت کا خوب اندازہ لگایا، اور اسے اپنی ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرنے ، اور باقی امتوں کو اس اہمیت سے بیگانہ اور دور رکھنے کے لیے سازشیں کیں ۔تاکہ وہ وقت سے صحیح معنوں میں استفادہ نہ کرسکیں ۔ اس چیز کا اندازہ ہم اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ انہوں نے وقت کی پلاننگ کرکے کیسے عالمی اجارہ داری قائم کی، اور باقی امتوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ایسے باقاعدہ پروگرام ترتیب دیے گئے جن کے ذریعے وہ امتوں اور اقوام کے فارغ اوقات کو اپنی سوچ کے مطابق ضائع کریں ، اورانہیں اس چیز سے غافل رکھیں ۔ یہودیوں کی ایک مشہور زمانہ کتاب ’’ پروٹوکول ‘‘ ہے ؛ جس میں انہوں نے مستقبل میں عالمی استعمار کی منصوبہ بندی کی ہے۔ یہ کتاب آج سے تقریباً سوا سو سال پہلے اعلیٰ یہودی مشاورتی کونسل میں پیش کرکے تمام اراکین کی اس پر اتفاقی رائے لی گئی۔اس کتاب کی اہمیت اور خطرناک پلاننگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ترکی سے خلافت اسلامیہ کا خاتمہ ، جنگ عظیم دوم، اسرائیل کا قیام سب پلاننگ کا حصہ اور اصل کتاب میں موجود ہے۔ اور اب بھی عالمی یہودی پلاننگ ،تجارت وسیاست اسی پر عمل پیرا ، اوران ہی منصوبوں کے مطابق ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے باقی ا قوام کے اوقات ضائع کرنے کے لیے جو لکھا ہے اس کا خلاصہ یہ ہے:’’ تاکہ ہم تمام عالمی حکومتوں کوکسی بھی نئی منصوبہ بندی اور نئے کام سے دور رکھ سکیں ،ہم انہیں بالکل غفلت میں ڈال دیں گے۔ وہ ایسے کہ طرح طرح کے کھیل اور تماشے، مختلف تفریحی پروگرام اور ان میں شرکت،اور اس طرح کے دیگر کام۔ … پھر کہتے ہیں : ’’ ہم بہت جلد ہی اخبارات اور رسائل میں مختلف قسم کے مقابلوں کا اعلان کرنے والے ہیں جس میں ہرایک پروگرام شامل ہوگا جیسے : کھیل، جسمانی تربیت، فن اور آرٹ کے نام پر مختلف پروگرام۔ اور پھر ان کی بابت خود ہی کہتے ہیں : ’’ یہ ایک نیا وسیلہ ہے ،جس سے قوموں کو ان