کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 157
پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر مردِ ناداں پہ کلام نرم ونازک بے اثر نصیحت کی بات : ہم پکا عزم کرلیں کہ ان گھڑیوں کو اس طرح کار آمد بنائیں گے کہ یہ فائدہ پائیدار ہو۔ ان اوقات کو ایسے کار آمد بنائیں گے جیسے امتحان سے قبل ہفتہ بھر کی چھٹی تیاری میں بہت مدد گار ہوتی ہے ، ایسے ہی ایک بڑے سخت امتحان کے لیے ہم بھر پور تیاری کریں گے۔ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمتوں کا استعمال اس کی خوشنودی میں صرف کرکے مزید نعمتوں کے حق دار بنیں گے۔ فرمایا : ﴿ لَئِن شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ وَلَئِن كَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِي لَشَدِيدٌ ‎﴿٧﴾ (ابراہیم:۷) ’’اگر تم شکر کروگے تو میں تمہیں اور زیادہ دوں گا ، اور اگر ناشکری کرو گے تو جان لو کہ میرا عذاب بہت ہی سخت ہے۔ ‘‘ کفار کے ملک اور بے حیائی کے مراکز کا سفر کرکے اپنا مال اور وقت ضائع نہیں کریں گے۔ ان ممالک اور جگہوں کی طرف فقط سیر وتفریح کی غرض سے سفر کرنا حرا م ہے۔ کیونکہ کبھی وہاں جانے والا مسلمان وہاں کے معاشرہ کی ظاہر ی زیب وزینت سے متاثر ہوکر،اور بے حیائی اور فحاشی میں کھو کر اسلام سے بہت دور نکل کر اس تاریک گھاٹی میں پہنچ جاتا ہے۔ جہاں اخروی کامیابی کی تمام تر امیدیں دم توڑ دیتی ہیں ۔ اورکسی بھی صورت میں اپنے وقت اور مال کو اللہ کی راہ سے ہٹ کر خرچ نہ کریں ۔ بد عملی سے بے عملی(بیکار رہنا )چھوٹاشر ہے۔محرمات اور منکرات کے ارتکاب اور بری راہ ورسم نکالنے سے بچ کررہیں ،ان کا انجام بہت ہی برا ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالی ایسے ہی بد طینت اور بد کردار لوگوں کی بابت فرماتے ہیں :