کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 156
بڑی کامیابی اور آپ کے لیے رب رحمان و کریم کی بہت زیادہ نعمتوں کا خواہش مند ہے۔ ایسا دوست ! کہ بن دیکھے سب کا خیر خواہ ہے۔ وہ جس کو دیکھنے ، سننے اور پڑھنے کے لیے آپ کا دل کہتاہے: یہ خوب کیا اور زشت کیا ہے جہاں کی اصلی سرشت کیا ہے کیا ہی اچھا ہو اگر کوئی تمام چہرے بے نقاب کردے یہ چہرے بے نقاب کرنے والا دوست ؛ آؤ اس کی بھی بات سنو؛ در حقیقت نصیحت کی بات کڑوی ہوتی ہے؛ مگر اس میں فائدہ بہت ہوتا ہے۔حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( اَلدِّیْنُ النَصِیْحَۃُ ،اَلدِّیْنُ النَصِیْحَۃُ ،اَلدِّیْنُ النَصِیْحَۃُ ۔ قَالُوا : لِمَنْ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ’’لِلّٰہِ، وَلِرَسُوْلِہٖ، وِلِأَئِمَّۃِ الْمُسْلِمِیْنَ، وَعَامَّتِھِمْ)) [1] ’’دین خیر خواہی ہے ،دین خیر خواہی ہے ،دین خیر خواہی ہے۔ ‘‘ صحابہ کرام نے پوچھا : کس کے لیے خیر خواہی یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اللہ کے لیے ،اور اللہ کے رسول کے لیے،مسلمان حکمرانوں ، اور عوام کے لیے۔‘‘ ناصح کی تمنا یہ ہے کہ آپ دنیا و آخرت کے کامیاب انسان بن جائیں ۔آپ کو اللہ تعالیٰ کی قربتیں حاصل ہوجائیں ۔بھلائی کے کام عام ہوں ، جس میں ہمارا اور آپ کا حصہ بڑھ چڑھ کر ہو۔ نا سمجھ اور بھولے مسلمان اور مومن کو اس کانفع اور نقصان یاد دلادیا جائے تاکہ وہ بصیرت پالے:
[1] رواہ مسلم۔ کتاب الإیمان ،باب: بیان أن الدین نصیحۃ ؛ح:۹۵ ۔