کتاب: تحفۂ وقت - صفحہ 149
دنیا ایک حسین خواب گاہ اور ختم ہونے والا سایہ ہے۔ تھوڑی دیر ہنسنا پھر بہت زیادہ رونا؛ چند ایک دن کی خوشی اورپھر مہینے اور سال غم کے۔ تھوڑا فائدہ اوربہت سا را دھوکہ۔ یہ سب اس دنیا کی نیرنگیا ں ہیں ۔کوئی انسان ساری زندگی منزل کی جستجو کرتا ہے ؛ مگر منزل پانے والے کوئی اور لوگ ہوتے ہیں : نیرنگیٔ زمانہ کو عبرت سے دیکھئے منزل انہیں ملی جو شریک سفر نہ تھے دنیا کی خوشی میں کئی گنا زیادہ شر چھپا ہوتا ہے،اور جو اس سے دھوکہ کھاجائے وہ نقصان میں ہے: أَحْلَامُ نَوْمٍ أَوْ کَظِلٍّ زَائِلٍ إِنَّ الْلَّبِیْبَ بِمِثْلِھَا لَا یُخْدَعُ ’’یا تو نیند کا خواب ہے ، یا ختم ہونے والا سایہ ، اور عقلمند انسان ایسی چیزوں سے دھوکہ نہیں کھاتا۔‘‘ جو تھا نہیں ہے ، جو ہے نہ ہوگا، یہی ہے اِک حرف محرمانہ قریب تر ہے نمود جس کی ، اسی کا مشتاق ہے زمانہ امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : وَمَنْ یَّذُقْ طَعْمَ الْحِیَاۃِ فَإِنِّيْ أَخْبَرْتُہَا وَسِیْقَ إِلِيَّ عَذْبُہَا وَعَذَابُہَا وَمَاھِيَّ إِلاَّ جِیْفَۃٌ مُسْتَحِیْلَۃٌ عَلَیْھَا کِلَابٌ،ھَمُّھُنَّ اجْتِذَابُھَا فَإِنْ تَجْتَنِبْھَا عِشْتَ سَلَّماً لأَِھْلِہَا وَإِنْ تَجْتَذِبْھَا نَاہَشَتْکَ کِلَا بُھَا ’’ اور جوکوئی زندگی کا مزہ چکھے میں اسے بتانا چاہتاہوں ۔ میرے لیے اس کے خوشگوار اور ناخوشگوار ہر طرح کے حالات مہیا کیے گئے۔ دنیا ایک لاحاصل