کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 63
۴۔ حزقیال ۵۔ دانیال ۶۔ ہوشع
۷۔ یوئیل ۸۔ عاموس ۹۔ عوبدیا
۱۰۔ یونان ۱۱۔ میخا ۱۲۔ ناحوم
۱۳۔ حبقوق ۱۴۔ صفنیاء ۱۵۔ حجی
۱۶۔ زکریا ۱۷۔ ملاخی [1]
اسفار کے اس مجموعہ پر پروٹسٹ چرچ والے اعتماد کرتے ہیں جب کہ کیتھولک چرچ ان کے ساتھ سات مزید اسفار کا اضافہ کرتے ہیں :
۱۔ سفر طوبیا ۲۔ یہودیت
۳۔ حکمت ۴۔ یسوع بن سیراخ
۵۔ باروخ ۶۔ المکابیین الاوّل
۷۔ المکابیین الثانی[2]
یہودیوں کے ہاں خفیہ اسفار
عہد قدیم کے اسفار کیساتھ ساتھ یہودیوں کے ہاں دوسرے قدیم اسفار بھی پائے جاتے ہیں ؛ جنہیں یہود نے عہد ِ قدیم کے اسفار میں داخل نہیں کیا۔ ان کے لئے وہ ’’ خفیہ اسفار ‘‘ کا نام استعمال کرتے ہیں۔ ان کے بڑے علماء نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ’’ ان اسفار کو چھپائے رکھنا واجب ہے۔ اور یہ جائز نہیں ہے کہ جمہور اس کتاب کو دیکھ پائیں۔‘‘ [3]
اسفار ِعہدِ قدیم کے محتویات
عہد قدیم کے اسفار اپنے موضوعات میں مختلف ہیں۔ ان میں سے ہر ایک سِفر میں ایک خاص موضوع بیان کیا گیا ہے جو اسے باقی موضوعات سے جدااورممتاز کرتا ہے۔ اب میں ان میں سے ہر ایک سِفر اور اس کے موضوع کے بارے میں کچھ بیان کروں گا۔
سِفر تکوین
یہ سِفرکائنات کی تخلیق ؛ اور پہلے انسان ( حضرت آدم علیہ السلام ) کی پیدائش ؛اور اس غلطی کے بیان پر مشتمل ہے جس کا
[1] علامہ رحمۃ اللّٰه ہندی : إظہار الحق ص: ۷۹۔ د/ علی عبدالواحد وافی : الأسفار المقدسۃ ص ۱۳- ۱۵۔ احمد عبد الغفور عطار : الیہودیۃ و الصہیونیۃ ص ۸۷-۸۸۔
[2] د/ علی عبدالواحد وافی : الأسفار المقدسۃ ص ۲۰۔
[3] د/ علی عبدالواحد وافی : الأسفار المقدسۃ ص ۲۰۔