کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 620
اس کی فکر اس کے علاوہ اور کچھ بھی نہ تھی کہ : بحث اور تنقیب، جان پرکھ، اور تتبع، متفرق اخبار کو جمع کرنا، اور احادیث کے ٹکڑوں کو اکٹھا کرنا، اور متفرق آثار کو منظم کرنا، اور بکھیری ہوئی سیرتوں کو جمع کرنا۔ توفیق نے اس کا ساتھ دیا، اور مشیت الٰہی نے مدد کی۔ یہاں تک اس کی کتابیں دیکھنے والا گمان کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے خاص مہربانی سے یہ سب کچھ جمع کردیا تھا؛ اور اس پر اپنی خاص عنایت کی تھی۔ اور اس کے لیے انتہائی قیمتی خزانو ں کا ذخیرہ جمع کردیا تھا جو احادیث جمع کرنے والے سلف؛ اور علم الرجال کے ماہرین میں سے بھی کوئی ایک نہیں پاسکا، بلکہ اس کے حال سے واقف انسان کو یہ خیال آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ آل محمد علیہ و علیہم السلام کی باقی علمی وراثت کی حفاظت کے لیے پیدا کیا تھا ؛ ﴿ ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَائُ وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ﴾ (المائدہ: ۵۴) ’’یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے دیتا ہے اور اللہ بڑی وسعت والا اور جاننے والا ہے۔‘‘ ہمارے شیخ نے اپنے پیچھے بہت سارا اہم علمی سرمایہ چھوڑا ہے، کسی آنکھ نے حسن ِ تنظیم اور اعلیٰ تالیف میں اس زمانہ میں بہت ہی کم اس کی مثال دیکھی ہوگی؛ جو مؤلف کی کرامت کے لیے کافی ہے۔ ہم اپنی بات کی طرف واپس آتے ہیں ؛ اگر انسان اس پر غور کرے کہ نوری نے اپنے پیچھے جو علمی سرمایہ چھوڑا ہے۔ اور وہ خطرناک تالیفات جن سے تحقیق اور تدقیق کا پانی ٹھاٹھیں مار رہا ہے۔ اسے ان کے عجیب اور وسیع مطالعہ کا علم ہوجائے گا؛ اور اس بات میں کوئی شک نہیں رہے گا کہ روح القدس سے اس کی مدد کی گئی تھی۔ ان کی تالیفات میں سے: ’’ فصل الخطاب في مسألۃ تحریف الکتاب ‘‘اس کی کتابت سے ۲۸ جمادی الآخرہ ۱۲۹۲ہجری کو فراغت ہوئی۔ اور ۱۲۹۸ ہجری میں اس کی طباعت ہوئی۔ اس کے نشر کے بعد اس میں بعضوں نے اختلاف کیا، اور شیخ محمد طہرانی، المعروف ’’ معرب‘‘ نے اس کے رد پر ایک کتاب لکھی ؛ جس کا نام رکھا : ’’ کشف ارتیاب ‘‘ عن تحریف الکتاب۔ اس کتاب میں مؤلف نے بعض شبہات ذکر کیے، اور اسے مجدد شیرازی کے پاس بھیجا؛ جنہوں نے اسے شیخ نوری کو دیا، اور شیخ نوری نے علیحدہ سے ایک خاص کتاب میں اس پر جواب دیا، جو فارسی زبان میں ہے۔‘‘[1] ۷۲۔ النصائح الکافیۃ لمن یتولی معاویۃ : تألیف محمد بن عقیل ابن عبد اللّٰه بن عمر العلوي المتوفيالمتوفی ۱۳۵۰ھجریۃ۔
[1] طبقات أعلام الشیعۃ : نقباء البشر في القرن الرابع عشر۴/۱۴۷۱-۱۴۷۲۔