کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 616
۶۱۔ الأنوار النعمانیۃ :تألیف نعمت اللّٰه بن عبد اللّٰه الجزائري المتوفی ۱۱۱۲ ھجریۃ۔
حر عاملی[مصنف کے حالات بیان کرتے ہوئے ] کہتا ہے :
’’ سید نعمت اللہ بن عبد اللہ الحسینی الجزائری ؛ فاضل عالم اور جلیل القدر محقق ؛ اور استاذ ؛ معاصر علماء میں سے ہے۔ اس کی کئی کتابیں ہیں، ان میں سے :
’’شرح التہذیب‘‘ اورحاشیۂ استبصار؛ اور ایک جلد کتاب حدیث میں ہے، جس کا نام ’’الفوائد النعمانیہ‘‘ ہے، جو اس کے نام کی طرف منسوب ہے۔‘‘[1]
یوسف البحرانی کہتا ہے :
’’ جناب محدث فاضل؛ نعمت اللّٰه عبد اللّٰه الموسوي الشوشتری۔ آپ جناب بڑے فاضل محدث اور مدقق تھے۔ امامیہ فرقہ؛ اور احادیث معومیہ کی بہت ہی معلومات رکھتے۔‘‘ بڑوں اور حکمرانوں سے بہت صحبت رکھتے تھے۔ اور ان کے ہاں بہت قابل عزت تھے۔ اس نے متاخر بعض فضلاء نے اس وجہ سے ان پر طعن کیا ہے۔ ان کی ایک کتاب شرح تہذیب ہے، جس میں بڑی معلومات ہیں۔ اور کتاب ’’ أنوار النعمانیۃ‘‘ بھی کافی بڑی کتاب ہے، جو بہت سارے علوم اور تحقیقات پر مشتمل ہے۔‘‘[2]
۶۲۔ الکشکول۔
۶۳۔ لؤلوۃ البحرین: تألیف العلامۃ الشیخ یوسف بن أحمد البحراني المتوفی ۱۱۸۶ ھجریۃ۔
یہ دونوں کتابیں علامہ شیخ یوسف بن احمد بحرانی متوفی ۱۱۸۶ ہجری ؛ کی تالیف ہیں۔
محسن الامین کہتا ہے :
’’ شیخ یوسف بن احمد بن ابراہیم بن احمد بن صالح بن احمد بن احمد بن منصور دارزی بحرانی ہمارے فاضل متاخر علماء میں سے ہے۔ عمدہ ذہن، معتدل سلیقہ، علم فقہ اور حدیث میں مہارت تھی۔ اخباریوں کے طریقہ پر تھے۔ ابو علی ’’الرجال‘‘ (کا مصنف) اس کے بارہ میں کہتا ہے: ’’عالم و فاضل، متبحر و ماہر، محدث و متقی ؛ عابد اور صادق، ہمارے اجلاء معاصر مشائخ، اور متبحر علماء میں سے ہے۔ اس کی کئی ایک نافع کتب ہیں، ان میں سے … ایک : لؤلؤۃ البحرین ہے، جو صدوقین کے زمانہ کے ہمارے اکثر علماء کے حالات زندگی پر مشتمل ہے۔‘‘ [3]
۶۴۔ الأنوار الوضیۃ في العقائد الرضویۃ۔
۶۵۔ المحاسن النفسانیۃ في أجوبۃ المسائل الخراسانیۃ : تألیف الشیخ حسین بن الشیخ
[1] أمل الآمل ۲/۲۴۸۔
[2] لؤلؤۃ البحرین :ص ۵۵-۵۶۔
[3] جمع الرواۃ :۲/۷۸-۷۹۔ وتنقیح المقال :المقامانی ۲/۸۵۔