کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 599
پھر مامقانی کہتا ہے :
’’اسے ’’ الوجیزہ‘‘ اور ’’بلغۃ‘‘ میں اسے ثقہ کہا گیا ہے۔ اور ’’الحاوی ‘‘ میں اسے قسم ’’الثقات ‘‘ میں شمار کیا گیا ہے، اس طرح اس کا ثقہ ہونا مسلمہ ہے۔‘‘[1]
آغا بزرگ طہرانی کتاب کی توثیق کرتے ہوئے کہتاہے:
’’فرق الشیعۃ‘‘ شیخ متکلم المتقدم، ابو محمد الحسن بن موسیٰ نو بختی ؛ مصنف ’’ الآراء و الدیانات ‘‘ کی کتاب ہے۔ اس کتاب کو ’’ مذاہب الفرق ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ بہت لطیف، جامع، مہذب، اور قابل اعتماد، اور مرجع کتاب ہے۔‘‘[2]
۱۰۔ الکافي: تألیف أبي جعفر محمد بن یعقوب بن اسحاق الکلیني المتوفی ۳۲۸ ھجریۃ
طوسی نے کہاہے: محمد بن یعقوب الکلینی کی کنیت ابو جعفر ہے ؛ ثقہ اور اخبار کے عارف تھے؛ ان کی کئی کتابیں ہیں، ان میں سے ایک کتاب ’’الکافی ‘‘ ہے، جو تیس کتابوں پر مشتمل ہے۔ [3]
ارد بیلی کہتا ہے :
’’محمد بن یعقوب بن اسحاق ابو جعفر الکلینی ؛ اس کا ماموں علان کلینی الرازی ہے۔ یہ بلاد ’’رے ‘‘ میں اپنے وقت میں ہمارے ساتھیوں کے شیخ؛ اور ان کی توجہ کا مرکز تھے۔ اور لوگوں میں سب سے ثابت اور ثقہ تھے۔ اس نے بیس سال کے عرصہ میں کتاب ’’ الکافی‘‘ لکھی ہے۔‘‘[4]
آغا بزرگ طہرانی الکافی کی توثیق کرتے ہوئے کہتاہے:
’’ حدیث میں ’’ الکافی‘‘ کتب اربعہ میں سے جلیل القدر ؛اصول کی معتمد کتاب ہے۔‘‘ آل رسول سے منقول میں ثقہ اسلام محمد بن یعقوب بن اسحاق الکلینی (علان کلینی کا بھانجا) ان کی کتاب جیسی کو ئی کتاب نہیں لکھی گئی ؛ یہ چونتیس کتب ؛دو سو چھبیس ابواب پر مشتمل ہے۔ اس کی احادیث کی تعداد سولہ ہزار ہے۔ جن میں سے ۵۰۷۲ صحیح ؛ ۱۴۴ حسن ؛ ۱۷۸ موثق ؛ ۳۰۲ قوی ؛ ۹۴۸۵ ضعیف حدیث ہیں۔‘‘[5]
محمد باقر الموسوي ’’کتاب الاحتجاج ‘‘ للطبرسی پر اپنی تعلیقات میں لکھتا ہے :
’’ محقق شیخ عباس قمی نے ’’الکنی والألقاب ج۳/ ص ۹۸ ‘‘پر کہا ہے : ’’ ابو جعفر محمد بن یعقوب بن اسحاق الکلینی الرازی، الملقب ’’ثقۃ الإسلام ‘‘نے ’’ الکافی ‘‘ لکھی ہے۔ جو اسلام کے نمایاں
[1] طبقات أعلام الشیعۃ (القرن الرابع) ص :۱۶۷۔
[2] الفہرست: ص:۷۵۔جامع الرواۃ ۱/۲۲۸۔أمل لآمل۲/۷۸-۷۹۔
[3] تنقیح المقال:۱/۳۱۲۔
[4] تنقیح المقال:۱/۳۱۲۔