کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 584
اور جو چیزان کی کتابوں میں تقیہ کے باطل ہونے پر دلالت کرتی ہے وہ کئی ایک مواقع پران کے ائمہ سے منقول وہ روایات ہیں جوکہ ان لوگوں کے تقیہ استعمال کرنے کی مذمت میں ہیں۔
عبد اللہ شبر نے روایت کیا ہے: ’’بے شک رضا علیہ السلام نے شیعوں کی ایک جماعت سے جفا کی ؛ اور وہ ان سے چھپ گئے۔ تو وہ کہنے لگے : اے رسول اللہ کے صاحب زادے! اس سخت حجاب کے بعد یہ جفا اور خفتگی کیا ہے ؟کہا : یہ تمہارے اس دعویٰ کی وجہ سے ہے کہ تم امیر المومنین علیہ السلام کے شیعہ ہو۔ اور بے شک تم اپنے اکثر اعمال میں مخالفت کر تے ہو، اور بہت سارے فرائض میں کمی کرتے ہو۔ اور اللہ کے لیے اپنے بھائیوں کے حقوق میں سستی برتتے ہو۔ اورتم تقیہ کرتے ہو،حالانکہ تقیہ واجب نہیں ہے۔ اور ایسے [موقع پر ] ترک کرتے ہوجہاں تقیہ کرنا ضروری ہوتا ہے۔‘‘
اس سے رافضیوں کے ہاں عقیدۂ تقیہ کا باطل ہونا؛ اور ائمہ کی اس فاسد عقیدہ سے براء ت ظاہر ہوتی ہے۔
****
[1] رجال الکشی ص: ۱۹۴۔
[2] الاستبصار ۱/ ۱۷۰-۱۷۱۔
[3] الاستبصار ۳/ ۱۴۲۔
[4] الاستبصار ۱/ ۴۲۰۔
[5] الأصول الأصلیۃ ص: ۲۲۲۔