کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 574
ملکوں میں جہاں اہل سنت کی حکومت اور قیادت ہے [رافضیوں کو وہ سب کچھ میسر ہے]جو کہ رافضی ملک میں ان کے اہل ِسنت برادران کو میسر نہیں ہے۔ ان کو اس حال میں کئی صدیاں گزر گئی ہیں ؛ اور غیر معمولی عرصہ دراز گزر چکا ہے ؛ مگر اس کے باوجود اہل سنت و الجماعت اوران کے عقیدہ کا کوئی اثر انہوں نے قبول نہیں کیا۔ بلکہ وہ اپنے ان فاسد عقائد کو نسل در نسل وراثت میں پاتے چلے آئے ہیں۔ اور آج تک مسلمانوں کے خلاف حسد و بغض کو بھی ایسی وراثت میں پاتے آرہے ہیں۔ اس باب میں بھی یہودیوں کے اور ان کے درمیان مشابہت واضح ہے۔
یہودیوں کے اپنے مخالفین کے ساتھ نفاق کا برتاؤ کرنے میں، اور رافضیوں کا اپنے مخالفین کے ساتھ تقیہ کا برتاؤ کرنے میں مشابہت کی یہ بعض وجوہات ہیں۔ وگرنہ یہ موضوع بہت وسیع ہے ؛ جس کا احاطہ کرنے کی گنجائش نہیں۔ اس کی وجہ یہودیوں اور رافضیوں کے ہاں نفاق کے متعدد اسالیب کا ہونا ہے اور یہ ہر وقت اور ہر جگہ پر بدلتے رہتے ہیں۔ بس یہ تو چند ایک وہ مثالیں تھیں جو ان کی کتابوں میں آئی ہیں، جن کو میں نے ان کی تاریخ پیش کرنے کے لیے صرف چھوا ہے ؛ ورنہ جو کچھ ان کے دلوں میں پوشیدہ ہے وہ اس سے بڑا اور زیادہ خطرناک ہے۔
چوتھی بحث :… غیروں کے ساتھ یہودی نفاق اور رافضی تقیہ پر رد
[اس بحث میں یہودیوں کے اپنے مخالفین کے ساتھ نفاق کے استعمال کرنے پر اور رافضیوں کے اپنے مخالفین کے ساتھ تقیہ کا برتاؤ کرنے پر رد کیا جارہا ہے]
اللہ تعالیٰ نے اپنی مقدس کتاب میں نفاق کی مذمت کی ہے اور منافقین کو بہت سخت عذاب کی وعید سنائی ہے، اور انہیں کافروں کے ساتھ جہنم میں اکھٹا کیے جانے کی وعید بھی سنائی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ اِنَّ اللّٰہَ جَامِعُ الْمُنَافِقِیْنَ وَالْکَافِرِیْنَ فِیْ جَہَنَّمَ جَمِیْعًا﴾ (النساء: ۱۴۰)
’’کچھ شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ منافقوں اور کافروں، سب کو دوزخ میں اکٹھا کرنے والا ہے۔‘‘
نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿اِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ فِی الدَّرْکِ الْأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ وَلَنْ تَجِدَ لَہُمْ نَصِیْرًا﴾ (النساء:۱۴۵)
’’کچھ شک نہیں کہ منافق لوگ دوزخ کے سب سے نچلے درجے میں ہوں اور تم اُن کا کسی کو مددگار نہ پاؤ گے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَعَدَ اللّٰہُ الْمُنَافِقِیْنَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْکُفَّارَ نَارَ جَہَنَّمَ خَالِدِیْنَ فِیْہَا ہِیَ حَسْبُہُمْ وَلَعَنَہُمُ اللّٰہُ وَلَہُمْ عَذَابٌ مُّقِیْمٌ﴾ (التوبہ:۶۸)
’’ اللہ نے منافق مردوں اور منافق عورتوں اور کافروں سے آتشِ جہنم کا وعدہ کیا ہے جس میں ہمیشہ (جلتے) رہیں گے وہی ان کے لائق ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کر دی ہے اور ان کے لیے ہمیشہ کا عذاب