کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 540
علاوہ باقی مسلمانوں اور اہل کتاب کے ابدان کو نجس جاننا ؛ اوران کے ذبیحہ کو حرام قرار دینا، اور جس پانی یا مائع چیز کو یہ لوگ چھولیں، اسے پلید گرداننا ہے۔ اور ان برتنوں کو دھونا جن میں ان کے علاوہ باقی لوگ کھالیں، یہ سامری یہودیوں سے مشابہت ہے،جوکہ یہودیوں میں سب سے برے ہیں۔ اسی لیے لوگ مسلمانوں میں ان کو ایسے ہی سمجھتے ہیں جیسے سامری یہودیوں میں۔‘‘[1] ۵۔ یہودی اس بات کا دعویٰ کرتے ہیں کہ انسان صرف وہی ہیں۔اور اپنے علاوہ باقی لوگوں سے اصل ِانسانیت کی نفی کرتے ہیں۔ ان کی کتابوں میں آیاہے : ’’اے یہودیو! بے شک تم ہی بنی بشر ہو۔ اس لیے کہ تمہاری روحوں کا مصدر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ جب کہ باقی امتیں ایسے نہیں ہیں۔‘‘ نیز رافضی دعویٰ کرتے ہیں کہ بے شک انسان فقط وہی ہیں اوراپنے علاوہ باقی لوگوں سے اصل انسانیت کی نفی کرتے ہیں۔ ان کی کتابوں میں آیاہے : ’’شیعہ ہی انسان ہیں، ان کے علاوہ باقی لوگوں کے بارے میں اللہ ہی جانتا ہے۔ ‘‘ ۶۔ یہودی اپنے علاوہ باقی لوگوں کے متعلق کتوں، گدھوں اورخنزیروں کی طرف منسوب کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ جب کے رافضی بھی اپنے علاوہ باقی لوگوں کو ان حیوانات کی طرف منسوب کرتے ہیں،اور اس میں بندروں کا اضافہ کرتے ہیں۔ ۷۔ یہودی اپنے دشمنوں پر کتے کو فضیلت اور برتری دیتے ہیں۔ ان کی کتابوں میں آیا ہے :’’بے شک کتا اجنبی سے افضل ہے۔ ‘‘ رافضی کتے کواہل ِ سنت پر برتری دیتے ہیں۔ ان کی روایات میں آیا ہے :’’ اللہ تعالیٰ نے کتے سے بری کوئی مخلوق نہیں پیدا کی، اور ناصبی اس سے بھی برے ہیں۔‘‘ اور دوسری روایت میں ہے : ’’ناصبی اللہ کے ہاں کتے سے زیادہ بے وقعت ہے۔ ‘‘ ۸۔ یہودی اور رافضی اس بات پر متفق ہیں کہ ان میں سے ہر ایک اہل سنت والجماعت کوحقیر جانتا ہے۔ یہ آٹھ وجوہات ہیں جن میں رافضی یہودیوں کے ساتھ متفق ہیں۔ جواس بات کی دلیل ہے کہ یہ رافضی عقیدہ یہودی دین سے وراثت میں ملا ہوا عقیدہ ہے۔ اور اسلام اور مسلمان اس عقیدہ سے ایسے ہی بری ہیں جیسے بھیڑیاحضرت یوسف علیہ السلام کے خون سے بری تھا۔