کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 473
برکت ختم ہوجاتی۔ وہ کہتے ہیں : ’’ اگر اللہ تعالیٰ یہودکوپیدا نہ کرتے تو زمین سے برکت ختم ہوجاتی؛ اور بارشیں اور سورج نہ پیدا کیے جاتے۔‘‘ اور رافضی اعتقاد ہے کہ اگررافضی نہ ہوتے تو اللہ تعالیٰ اس کائنات کو پیدا نہ کرتے۔ اور اگر وہ نہ ہوتے تو اللہ تعالیٰ اہل زمین پر انعام نہ کرتے۔ شیعہ علماء نے اپنے ائمہ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے کہا ہے: ’’اللہ کی قسم ! اگر تم نہ ہوتے تو جنت کو خوبصورت نہ بنایاجاتا ؛ اور اللہ کی قسم ! اگر تم نہ ہوتے تو حوریں نہ پیدا کی جاتیں، اور اللہ کی قسم ! اگر تم نہ ہوتے تو آسمان سے ایک قطرہ نازل نہ ہوتا۔ اللہ کی قسم ! اگر تم نہ ہوتے تو زمین میں ایک دانہ بھی نہ اگتا اور اللہ کی قسم ! اگر تم نہ ہوتے تو آنکھیں ٹھنڈی نہ ہوتیں …۔!! ‘‘ اور امام باقرسے مروی ہے کہ انہون نے اِن [رافضہ] سے کہا : ’’اور اللہ کی قسم ! اگر زمین میں تم نہ ہوتے تو [زمین پر ] آنکھوں سے سبزہ نہ دیکھا جاتا۔ اور اللہ کی قسم ! اگر زمین میں تم نہ ہوتے تو اللہ تعالیٰ تمہارے مخالفین پر انعام نہ کرتے؛ اور نہ ہی انہیں کوئی پاکیزہ چیز ملتی …‘‘ ۷۔ یہودی گمان کرتے ہیں کہ بے شک زمین میں جو کچھ بھی ہے وہ ان کی ملکیت ہے۔ اور کسی غیر یہودی کو یہ حق حاصل نہیں کہ ان میں سے کسی چیز کا مالک بنے۔ اور یہ کہ یہودی کے لیے جائز ہے کہ وہ یہ املاک واپس لوٹائے کسی بھی وسیلہ سے واپس لوٹائے، جب کہ ان کا مالک کوئی غیر یہودی ہو۔ تلمود میں آیا ہے : ’’بے شک ربانیین کے ہاں یہ مقرر شدہ حقیقت ہے کہ ایک یہود ی کے لیے جائزہے کہ وہ عیسائیوں کی ملکیت کی کوئی بھی چیزکسی بھی ادنی سبب کی بنا پر اپنی ملکیت بنا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ اس کا م کے لیے دھوکہ بازی سے بھی کام لے سکتا ہے ‘اس لیے کہ وہ صرف اپنی ملکیت کی چیز ہی لے رہا ہے۔ ‘‘ اوررافضی گمان کرتے ہیں کہ زمین ساری کی ساری ان کے ائمہ کی ملکیت ہے۔جوانہوں نے اِن[روافض] کوعطا کی ہوئی ہے۔ اور اگر غیر رافضی ان میں سے کسی چیز کا مالک بن جائے تووہ اس پر حرام ہے۔ اورجب امام قائم آئے گا، وہ ان سے واپس لے گا۔ ابو عبد اللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا ہے : ’’ بے شک ساری کی ساری زمین ہمارے لیے ہے اور جو بھی ہمارے شیعہ کے ہاتھوں میں ہے ؛ وہ ان کے لیے حلال ہے۔ اورجو کچھ ان کے علاوہ باقی لوگوں کے قبضہ میں ہے ان کا زمین سے کمانا حرام ہے یہاں تک کہ ہمارا امام قائم آئے گا ؛ اوروہ ان کے قبضہ سے زمین واپس لے گا، اور انہیں ذلیل ورسوا کرکے نکال دے گا۔‘‘ ۸۔ یہودیوں اور رافضیوں کا عقیدہ ہے کہ وہ فرشتوں سے افضل ہیں۔یہودی کہتے ہیں : ’’ اسرائیلی کی اہمیت اللہ کے ہاں ملائکہ سے بڑھ کر ہے۔ ‘‘