کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 435
’’ کسی آدمی کو شایاں نہیں کہ اللہ تو اُسے کتاب اور حکومت اور نبوت عطا فرمائے اور و ہ لوگوں سے کہے کہ اللہ کو چھوڑ کر میرے بندے ہو جاؤ بلکہ (اُس کو یہ کہنا سزاوارہے کہ اے اہل کتاب) تم (علمائے) ربانی ہو جاؤ کیونکہ تم کتاب (اللہ) پڑھتے پڑھاتے رہتے ہو۔ (۷۹)۔ او ر اس کو یہ بھی نہیں کہنا چاہیے کہ تم فرشتوں اور پیغمبروں کو رب بنا لو۔ بھلا جب تم مسلمان ہو چکے تو کیا اُسے زیبا ہے کہ تمہیں کافر ہونے کو کہے۔‘‘ اور فرمانِ الٰہی ہے : ﴿وَ اِذْ قَالَ اللّٰہُ یٰعِیْسَی ابْنَ مَرْیَمَ ئَ اَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُوْنِیْ وَ اُمِّیَ اِلٰہَیْنِ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ قَالَ سُبْحٰنَکَ مَا یَکُوْنُ لِیْٓ اَنْ اَقُوْلَ مَا لَیْسَ لِیْ بِحَقِّ اِنْ کُنْتُ قُلْتُہٗ فَقَدْ عَلِمْتَہٗ تَعْلَمُ مَا فِیْ نَفْسِیْ وَ لَآ اَعْلَمُ مَا فِیْ نَفْسِکَ اِنَّکَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ o ﴾ (المائدہ: ۱۱۶) ’’ اور (اس وقت کو بھی یاد رکھو) جب اللہ فرمائے گا کہ اے عیسیٰ بن مریم! کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ اللہ کے سوامجھے اور میری والدہ کو معبود مقرر کرو؟ وہ کہیں گے کہ تو پاک ہے مجھے کب شایان تھا کہ میں ایسی بات کہتا جس کا مجھے کچھ حق نہیں اگر میں نے ایسا کہا ہو گا تو تجھے معلوم ہو گا (کیونکہ) جو بات میرے دل میں ہے تو اسے جانتا ہے اور جو تیرے ضمیر میں ہے اُسے میں نہیں جانتا بیشک تو علام الغیوب ہے۔‘‘ جیسے اللہ تعالیٰ نے غلو کی تمام صورتوں اور اس کے مظاہر سے خبردار کیا، اور اس کی طرف جانے والی ہر راہ کوبند کردیا۔ ایسے ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنی بہت ساری احادیث میں اس سے خبردار کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (( إیاکم والغلو ؛ فإنما ہلک من کان قبلکم بالغلو فی الدین۔)) [1] ’’ اپنے آپ کو غلو سے بچاؤ، بے شک جولوگ تم سے پہلے تھے وہ دین میں غلو کرنے کے سبب ہلاک ہوئے۔ ‘‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( لا تطرونی کما أطرت النصاریٰ عیسیٰ ابن مریم ؛ إنما أنا عبد اللّٰه و رسولہ۔)) [2] ’’ مجھے ایسے نہ بڑھاؤ جیسے نصاری نے عیسی بن مریم کو بڑھایا تھا۔ بیشک میں اللہ کابندہ اور اس کا رسول ہوں۔‘‘ یہ غلو اورآپ کی مدح میں حد سے تجاوزکرنے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ممانعت ہے۔جیسا کہ عیسائیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ کیا تھا، پھر ان سے طلب کیا کہ آپ کے لیے عبودیت کی صفت بیان کریں، جو کہ ان اعظم