کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 430
اس سے یہودیوں اور رافضیوں کااپنے ائمہ اور سرداروں کو رسوا کرنے کے بارے میں آپس میں اتفاق ظاہر ہوگیا، حالانکہ اس سے پہلے وہ ان کی شان میں اتنا غلو کرتے تھے کہ انہیں بشریت کے دائرہ سے بالا طاق سمجھتے تھے۔
طعن و تنقید کا پہلو :
اس موضوع میں مندرجہ ذیل مواقع پر ان کے درمیان مشابہت پائی جاتی ہے :
اول : یہودی گمان کرتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور ان کے پیروکار کافر اور مرتد ؛ دین سے خارج ہیں۔
رافضی عقیدہ رکھتے ہیں کہ : بے شک صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اسلام سے مرتد ہوگئے تھے ؛ اور وہ دین میں صرف ریاکاری کرتے ہوئے منافقت سے داخل ہوئے تھے۔
دوم : یہودی حضرت مریم علیہا السلام پر فحاشی کی تہمت لگاتے ہیں،حالانکہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اس سے بری قرار دیا ہے۔
رافضی ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پرفحاشی کی تہمت دھرتے ہیں حالانکہ اللہ تعالیٰ آپ کو اس برے اور شنیع فعل سے بری قرار دیا ہے۔
سوم : یہودی گمان کرتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جہنم کی وادیوں میں انتہائی سخت عذاب دیا جائے گا۔
رافضی ایمان رکھتے ہیں کہ تینوں خلفاء راشدین کو جہنم کی آگ کے ایک تابوت میں عذاب دیا جائے گا، اس تابوت کی گرمی سے جہنمی بھی پناہ مانگتے ہیں۔
چہارم: یہودی اور رافضی اپنی کتابوں میں جن پر طعن کرنا چاہیں اس کے لیے رموز استعمال کرتے ہیں تاکہ ان کا معاملہ لوگوں پر واضح نہ ہو۔ [اور انہیں رسوائی نہ اٹھانا پڑے ]
یہودی حضرت عیسیٰ کے لیے کئی ایک رموز استعمال کرتے ہیں : ان میں سے :’’جیشو ‘‘ یہ تین کلمات کے حروف سے بنایا گیا ہے :(إیماش، شیمو، فیزیکر )۔ یعنی : تاکہ آپ کا نام اور ذکر مٹادیا جائے۔ اور آپ کے لیے :(ذلک الرجل ’’وہ آدمی ‘‘) اور (ابن نجار’’بڑھئی کا بیٹا ‘‘) اور (ابن الخطاب ’’لکڑھارے کا بیٹا‘‘) کے رموز استعمال کرتے ہیں۔ اور حضرت مریم کے لیے ’’ماری ‘‘ کا رمز استعمال کرتے ہیں۔
رافضی اپنی کتابوں میں تینوں خلفاء راشدین او رامہات المومنین کے لیے ایسے رموز استعمال کرتے ہیں جو کہ یہودی رموز سے مشابہت رکھتے ہیں۔ سو یہ لوگ حضرت ابو بکر و عمر کے لیے رمز استعمال کرتے ہیں : (جبت اور طاغوت )اور (صنمی قریش) اور (زریق و حبتر ) اور (فرعون و ہامان) اور (عجل اور سامری) اور (اعرابیین من ہذہ الأمۃ) اور (الاول و الثانی)؛ اور (فلان و فلان) اوران کے علاوہ کئی اور رموز ہیں۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے لیے رمز ہے : (نعثل )اور (الثالث )
اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے لیے رمز ہے : (الرابع )
[1] ’’حیدی حیاد ‘‘ وہ کلمہ ہے جو[جنگ سے] بھاگنے والا کہتا ہے۔ ابن ابی الحدید ؛ شرح نہج البلاغۃ ۲/۱۱۱۔
[2] شرح نہج البلاغۃ لابن أبي الحدید ۲/ ۱۱۱۔
[3] مختصر التحفۃ الاثنی عشریۃ ص: ۶۲۔
[4] المرجع السابق ص: ۶۳۔