کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 412
بنایا؛ اور جس نے یہودیوں کو بہکایا اور جس نے عیسائیوں کو عیسائی بنایا۔ جب پچھلوں میں سے چھ: پہلا،دوسرا، تیسرا، چوتھا[1]اور خوارج کا ساتھی [2]؛ اور ابن ملجم ؛ اللہ تعالیٰ ان پر لعنت کرے۔‘‘[3]
جب کہ عیاشی ان خلفاء پر اپنے بغض و حسد کا اظہار ایک اور من گھڑت روایت سے کرتا ہے، جسے اس نے جعفر بن محمد سے روایت کیا ہے ؛ وہ کہتاہے:
’’جہنم کولایا جائے گا؛ اس کے سات دروازے ہوں گے، پہلا دروازہ ظالم کے لیے ہوگا،اور وہ ہے زریق ؛ اور دوسرا دروازہ حبتر کے لیے ہوگا اور تیسرا دروازہ تیسر ے کے لیے ہوگا۔ اورچوتھا دروازہ معاویہ کے لیے ہوگا۔ پانچواں دروازہ عبد الملک کے لیے ہوگا۔ چھٹا دروازہ عسکر بن ہوسر[4] کے لیے ؛ اور ساتواں دروازہ ابو سلامہ کے لیے ہوگا۔ اور یہ اپنے ماننے والوں کے لیے دروازہ ہوں گے۔‘‘ [5]
صدوق نے ابوالجارود سے نقل کیا ہے،وہ کہتا ہے :میں نے ابو جعفر علیہ السلام سے کہا :
’’مجھے اس آدمی کے بارے میں بتائیے جو سب سے پہلے جہنم میں جائے گا؟کہا : ابلیس اور اس کے ساتھ ایک آدمی دائیں طرف ہوگا، اور ایک آدمی بائیں طرف ہوگا۔‘‘[6]
یہ بات کسی پر مخفی نہیں ہے کہ وہ ان دو آدمیوں سے مراد جناب حضرت ابو بکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما کو لیتے ہیں۔
خلفاء پر لعنت کرنا :
ان خلفاء پر لعنت کرنا رافضیوں کے ہاں قربت ِ الٰہی کے سب سے بڑے کاموں میں سے ہے۔ ملامحمد کاظم نے ابو حمزہ ثمالی سے روایت کیا ہے جو کہ اس نے زین العابدین رحمۃ اللہ علیہ پر جھوٹ گھڑا ہوا ہے، بے شک وہ کہتا ہے :
’’ جو کوئی بت پر اور سر کش طاغوت [7] (باطل معبود) پر ایک بار لعنت کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے ستر لاکھ نیکیاں لکھ دیتے ہیں، اور اس کے ستر لاکھ گناہ معاف کر دیتے ہیں۔ اور اس کے ستر لاکھ درجات بلند
[1] أنوار النعمانیۃ ۱/ ۱۱۰۔
[2] شرح الخطبۃ الشقشقیۃ ص: ۲۲۰۔