کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 402
گا؛ اور یہ کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ میں شک اللہ تعالیٰ میں شک ہے۔ اور حضرت علی پر ایمان رکھنا اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنا ہے۔ اور اس طرح کی اور کئی مبالغہ آمیزیاں ہیں جو رافضی حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شان میں کرتے ہیں۔ المحاسن میں ہے : ابو عبد اللہ علیہ السلام سے روایت کیا گیا ہے، وہ فرماتے ہیں :
’’اگر امیر المومنین علیہ السلام تمام اہل زمین سے جھگڑا کریں تو اللہ تعالیٰ ان سب کو جہنم کی آگ میں ڈال دے۔‘‘[1]
محمد بن جعفر علیہما السلام اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں :
’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جبرئیل امین نازل ہوئے، اور کہا: ’’اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )! (اللہ تعالیٰ کی جانب سے) آپ پر سلام بھیجا جارہا ہے ؛ اور وہ کہتا ہے : ’’ میں نے سات آسمان اور جو کچھ ان میں ہے، اور سات زمینیں اور جو کچھ ان پر ہے پیدا کیے ؛ مگر رکن اور مقام سے بڑی کوئی چیز نہیں پیدا کی۔ اور اگر کوئی انسان آسمانی اور زمین کی پیدائش کے وقت سے مجھے پکارتا ہوا (اور میری عبادت کرتا ہوا) ملے، مگر وہ علی کی ولایت کا منکر ہو؛ میں اسے منہ کے بل جہنم میں گرادوں گا۔‘‘[2]
نیز امالی صدوق میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’علی کی ولایت اللہ تعالیٰ کی ولایت ہے اور اس کی محبت اللہ تعالیٰ کی عبادت ہے، اور ان کی اتباع اللہ تعالیٰ کا فریضہ ہے۔ آپ کے دوست اللہ کے دوست ہیں اور ان کے دشمن اللہ تعالیٰ کے دشمن ہیں۔ ان سے جنگ اللہ تعالیٰ سے جنگ ہے۔ اور ان سے صلح اللہ تعالیٰ سے صلح ہے۔ ‘‘[3]
ایک دوسری روایت میں ہے جسے صدوق نے حذیفہ بن اسید سے روایت کیا ہے، بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:
’’ اے حذیفہ ! بے شک تم پر میرے بعد اللہ تعالیٰ کی حجت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ہیں۔ ان کا کفر اللہ تعالیٰ کا کفر کرنا ہے۔ اور ان کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہرانا ہے اور ان میں شک کرنا اللہ میں شک کرناہے۔ اور ان کے بارے میں الحاد اللہ تعالیٰ کی ذات میں الحاد ہے؛ ان کا انکار اللہ تعالیٰ کا انکار ہے۔ اور ان پر ایمان اللہ پر ایمان ہے۔‘‘[4]
یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں ان کا عقیدہ ہے ؛ جس میں انہوں نے غلو کیا، اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کو الوہیت کے مرتبہ تک پہنچا دیا۔ سو جس نے علی رضی اللہ عنہ میں شک کیا،اس نے اللہ میں شک کیا ؛ اور جس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کاکفر کیا، وہ اللہ تعالیٰ کا کفر کرنے والا ٹھہرا۔ اور جو علی رضی اللہ عنہ پر ایمان لایا، وہ اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے والاہے۔
[1] بصائر الدرجات للصفار ص ۸۴۔
[2] بصائر الدرجات للصفار ص ۸۴۔
[3] امالی للصدوق ص ۵۲۴۔