کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 305
ان کی کتابوں کا مطالعہ کیا ہے۔
یوں یہ عقیدہ خود یہودیوں اور رافضیوں کی کتابوں سے باطل ثابت ہوگیا ہے۔ ان کی کتابوں میں موجود اس تناقض سے کوئی جائے پناہ نہیں ہے سوائے اتباع ِ حق کے ؛ جس کے لیے قرآن کریم اور سنت مطہرا گواہی دے رہے ہیں۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کو ان تمام صفات سے پاک ماناجائے جو ان لوگوں نے اس کی طرف منسوب کی ہیں۔ یہ ایسی صفات ہیں کہ اگر ان کا اطلاق لوگوں میں سے کسی سب سے کم علم رکھنے والے انسان پر کیا جائے ؛ تو یہ اس کے حق میں بھی تنقیص (شان میں کمی)ہوگی ؛ اس پر اہل عقل کا اتفاق ہے۔ تو پھر رب العالمین کے بارے میں ان صفات کے اطلاق پر کیا خیال ہے جس کا علم ہر ایک چیز کااحاطہ کیے ہوئے ہے۔
****
[1] أصول الکافی ۱/ ۱۰۷
[2] أصول الکافی ۱/ ۱۰۹۔