کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 296
’’تب ہم نے حکم دیا کہ (جنت بریں سے) چلے جاؤ تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اور تمہارے لیے زمین میں ایک وقت تک ٹھکانا اور معاش (مقرر کر دیا گیا) ہے۔‘‘[1] اس آیت میں یہودیوں پر واضح اور صریح رد ہے، جو یہ گمان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ انسان کے پیدا کرنے پر نادم ہوا تھا؛ جب اس کے کثرت سے شرور اور زمین میں فساد پھیلانے کو دیکھا۔ اللہ تعالیٰ کو آدم کی معصیت کا اس کی تخلیق سے پہلے ہی علم تھا۔ اورابلیس کے سجدہ نہ کرنے کا بھی اس کے پیدا کرنے سے پہلے ہی علم تھا۔ سو آدم اور اس کی اولاد سے، اور ابلیس اور اس کے لشکر سے جو کچھ بھی ہوا، اللہ تعالیٰ کو نہ صرف یہ کہ ان کا علم تھا، بلکہ ان کے وجود سے پہلے تقدیر میں لکھ دیاگیا تھا۔جیسا کہ آیت اس پر دلالت کرتی ہے۔ رہا یہودیوں کا اللہ تعالیٰ پر جھوٹ گھڑنا، اور اس کے لیے نسیان کا وصف بیان کرنا ؛ اور یہ کہ اللہ تعالیٰ کو ایسے (معاون کی) ضرورت ہے جو اسے اس کے وعدے اور میثاق یاد دلائے ؛ جو اس نے بنی اسرائیل کے ساتھ کیے ہیں۔ یقیناً اس کے باطل ہونے پر اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بطور دلیل کے کافی ہے، جس میں موسیٰ علیہ السلام کی حکایت بیان ہے : ﴿قَالَ عِلْمُہَا عِنْدَ رَبِّیْ فِیْ کِتَابٍ لَّا یَضِلُّ رَبِّیْ وَلَا یَنسَی﴾ (طہ: ۵۲) ’’ کہا کہ اُن کا علم میرے رب کو ہے (جو) کتاب میں (لکھا ہوا ہے) میرا رب نہ چوکتا ہے نہ بھولتا ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَمَا نَتَنَزَّلُ اِلَّا بِأَمْرِ رَبِّکَ لَہُ مَا بَیْنَ أَیْدِیْنَا وَمَا خَلْفَنَا وَمَا بَیْنَ ذَالِکَ وَمَا کَانَ رَبُّکَ نَسِیّاً﴾ (مریم:۶۴) ’’ اور (فرشتوں نے پیغمبر کو جواب دیا کہ) ہم تمہارے رب کے حکم کے سوا اتر نہیں سکتے جو کچھ ہمارے آگے ہے اور جو پیچھے ہے اور جو اُن کے درمیان ہے سب اسی کا ہے اور تمہارا رب بھولنے والا نہیں۔‘‘ اورایسے ہی یہ آیات یہودیوں کے اس دعویٰ کے باطل ہونے پر بھی دلالت کرتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو ہلاک کرنے کا ارادہ کیا، مگر موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے سفارش کہ ان سے اس ہلاکت کو ٹا ل دیاجائے، تو اللہ تعالیٰ نے اسے ٹال دیا۔اور ایسے ہی رافضیوں کے اس دعویٰ کے باطل ہونے پر دلالت کرتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اسماعیل پرموت لکھ دی تھی، توجعفر الصادق نے اللہ تعالیٰ سے گزارش کی کہ اسے ٹال دیا جائے، تواللہ تعالیٰ نے دوبار اس کی موت کو موخر کردیا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿فَإِذَا جَائَ أَجَلُہُمْ لَا یَسْتَأْخِرُوْنَ سَاعَۃً وَّلَا یَسْتَقْدِمُوْنَ﴾ (النحل:۶۱)