کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 222
رافضیوں کا مہدی بھی دو تہائی عالم کو قتل کرے گا۔ ششم…جب یہودی مسیح آئے گا تو یہودیوں کے جسم بدل جائیں گے، ان میں سے ایک آدمی کی قامت دو سو ہاتھ ہو جائے گی اورایسے ہی ان کی عمریں بھی بڑی ہوجائیں گی۔ جب رافضی مہدی آئے گا تو اس وقت رافضیوں کے جسم بدل جائیں گے، اور ان میں ہر ایک آدمی کو چالیس مردوں کی قوت دی جائے گی۔ وہ لوگوں کو اپنے پاؤں تلے روند ڈالے گا، اور ایسے ہی اللہ تعالیٰ ان کی سماعتوں اور نظروں کو بھی پھیلا دے گا۔ ہفتم… یہودی مسیح کے دور میں یہودیوں کے ہاں خیرات بڑھ جائے گی۔ [مال و دولت کی فراوانی ہوگی] اس وقت پہاڑوں سے دودھ اور شہد کے چشمے پھوٹ پڑیں گے۔اور زمین اون کے کپڑے اور کھانے اگلے گی۔ ایسے ہی رافضی مہدی کے دور میں رافضیوں کے ہاں مال و دولت کی کثرت ہوگی، اور کوفہ میں دو نہریں بہہ پڑیں گی ایک پانی کی نہر اور دوسری دودھ کی، جس سے صرف رافضی ہی پئیں گے۔ ہشتم…یہودی مسیح کا [حقیقت میں ] کوئی وجود نہیں ہے، وہ معدوم ہے۔ [یہودی بد بخت خواہ مخواہ انتظار کر رہے ہیں ] اور یہی حال رافضیوں کے مہدی کا بھی ہے۔ یہ یہودی مسیح اور رافضی مہدی کے درمیان مشابہت کی وجوہات ہیں۔ اس کے علاوہ جوبات یہودی اور رافضی تعلق کی تائید کرتی ہے، وہ ان کے اپنے اعترافات ہیں، جو کہ درج ذیل ہیں : ۱۔ جب رافضی مہدی نکلے گا تو وہ اللہ تعالیٰ کو اس کے عبرانی نام میں پکارے گا۔ ۲۔ وہ یہودی تابوت لے کر شہروں کو فتح کرے گا، موسیٰ علیہ السلام کی لاٹھی نکال لائے گا۔ اور پینتیس کلو من و سلویٰ بھی نکالے گا۔اور موسیٰ علیہ السلام کا وہ پتھر بھی نکال لائے گا جس سے بارہ چشمے پھوٹے تھے۔ ۳۔ وہ آل داؤد کے حکم کے مطابق حکمرانی کرے گا۔ آخر ی بات : ’’ رافضی مہدی کا اللہ تعالیٰ کو عبرانی زبان میں پکارنا، اور پھر یہودی ورثہ نکالنا ؛ جیسے تابوت ؛ موسیٰ علیہ السلام کی لاٹھی؛ اور من و سلویٰ نکالنا، پھر آل داؤد کی شریعت کے مطابق حکم چلانا ؛ اور پھر ان تمام کے ساتھ یہ کہ وہ کعبہ ؛ مسجد الحرام ؛ اور مسجد نبوی کو گرانا، اور پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام کو قبروں سے نکال کربہت سخت قسم کی سزا دینا۔ کیا یہ تمام باتیں ان لوگوں کی اسلام اور اہل اسلام سے براء ت پر دلیل نہیں ہیں۔ کیا ان کا یہ بیان ہر اس چیز سے ان کے بغض و نفرت کو ظاہر کرنے کے لیے کافی نہیں ہے جس کا اسلام یا مسلمانوں سے کوئی تعلق ہے۔اس کے ساتھ کہ ہر وہ چیز جس کا یہودیوں سے کوئی تعلق ہو اس سے محبت اور مشابہت ان کی رگ رگ میں رچی بسی ہے۔