کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 214
عذاب دے گا ؛ پھر (ان کے بیہودہ گمان کے مطابق) انہیں جلا دے گا۔ اور وہ امہات المومنین سے بھی بغض رکھتا ہوگا، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سب سے پیاری بیوی پر حد جاری کرے گا، یعنی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر۔ (جیسا کہ یہ لوگ خیال کرتے ہیں ) ۶۔ اہل سنت و الجماعت کا مہدی سنت پر عمل پیرا ہوگا، اور ہر ایک سنت کو زندہ کرے گا۔اور کوئی بدعت باقی نہیں چھوڑے گا ؛ اسے مٹا دے گا۔ جب کہ رافضیوں کا مہدی ایک نئے دین اور نئی کتاب کی طرف دعوت دے گا۔ ۷۔ اہلِ سنت والجماعت کا مہدی مساجد قائم کرے گا اورانہیں آباد کرے گا۔ جب کہ رافضیوں کا مہدی مساجد کو گرائے گا اور ویران کرے گا؛ وہ مسجد الحرام کو مٹائے گا، اور کعبہ کو گرائے گا، اور مسجد ِ نبوی کو گرائے گا، اور روئے زمین پر کوئی ایک مسجد باقی نہیں رہے گی۔ جیسا کہ ان کی کتابوں میں وضاحت کے ساتھ آیا ہے۔ ۸۔ اہل سنت کا مہدی کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق فیصلے کرے گا اور حکم چلائے گا۔ جب کہ رافضیوں کا مہدی آل ِ داؤد کے حکم کے مطابق حکم چلائے گا۔ ۹۔ اہل سنت کا مہدی مشرق کی طرف سے آئے گا۔ جب کہ رافضیوں کا مہدی سامراء کے پہاڑ کے غار سے نکلے گا۔ ۱۰۔ یہ کہ اہلِ سنت والجماعت کا مہدی ایک ثابت شدہ حقیقت ہے جس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث اور قدیم اور جدید ہر دور کے علماء کے اقوال دلالت کرتے ہیں۔ جب کہ رافضیوں کا امام مہدی اوہاموں میں سے ایک وہم ہے ؛ جو ابھی تک نہیں نکلا اور قیامت تک نہ نکلے گا۔ [مترجم کی جانب سے ایک دوسری کتاب سے اس چارٹ کا اضافہ کیا جارہاہے جس کے ذریعہ اہل سنت والجماعت اور اہل تشیع کے مابین مہدی کے مزید فرق کو سمجھنے میں مدد ملے گی ]۔
[1] عقیدۃ أھل السنۃ و الأثر في المہدی المنتظری۲۲۱۔