کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 199
وقت تھا ؛ اور وہ سوئی ہوئی تھی۔ حکیمہ کہتی ہے: تو میرے دل میں شک پیدا ہوا کہ اچانک ابو محمد نے چیخ کر مجھے پکارا؛ اور کہا: اے پھوپھی جی ! جلدی مت کرنا ؛ معاملہ اب قریب تر ہے۔ حکیمہ کہتی ہے: ’’ پھراس نے تھوڑی دیر مجھے روکے رکھا، اور میں بھی اس کے ساتھ انتظار میں رہی۔ سو میں اپنے سردار کی ’’حس ‘‘ کی طرف متنبہ ہوئی۔ [امام نے ]اس سے اپنا کپڑا اٹھایا، تو اچانک دیکھا کہ امام علیہ السلام سجدہ میں ہیں اور اعضاء سجدہ زمین کو چھو رہے ہیں۔‘‘[1]
یہ کہانی بھی ان کی بہت ساری کہانیوں کا سلسلہ ہونے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ؛ جن میں رافضیوں کے تصوراتی امام مہدی کی پیدائش کے قصے ہیں۔ میں نے یہ ایک قصہ صرف مثال کے طور پر بیان کیا ہے، ورنہ اس کے علاوہ قصے کہانیاں اور بھی بہت ہیں۔
اللہ تعالیٰ کو عبرانی میں پکارنا:
مہدی خروج کے وقت اللہ تعالیٰ کو اس کے عبرانی نام سے پکارے گا۔
رافضی یہ گمان کرتے ہیں کہ جب مہدی ظاہر ہوگا، وہ اللہ تعالیٰ کو اس کے عبرانی نام سے پکارے گا۔ تو اللہ تعالیٰ اس کی پکار کو قبول کریں گے، اور ان کے ساتھیوں کو ہر جگہ سے جمع کریں گے۔
نعمانی نے کتاب الغیبہ میں ذکر کیا ہے :
’’جب امام پکار لگائے گا تو اللہ تعالیٰ کواس کے عبرانی نام سے پکارے گا تو اس کے لیے اس کے تین سو تیرہ ساتھی جمع کر دیے جائیں گے۔موسم خزاں کی طرح کا موسم ہوگا۔ یہی اولویت [ترجیح]والے لوگ ہوں گے۔ان میں کوئی ایسا بھی ہوگا جورات کواپنے بستر سے نکلے گا تو صبح کو مکہ میں ہوگا۔‘‘[2]
ہم رافضیوں سے کہتے ہیں آپ کی اس بات سے کہ: مہدی عبرانی زبان میں اللہ کو پکارے گا ‘‘ تم پر دو باتوں میں سے ایک لازم آتی ہے :
اول: یہ کہ عبرانی زبان اللہ تعالیٰ کو پیاری ہے، اسی لیے اسے مہدی جب پکارے گا تو اس کے عبرانی نام میں پکار ے گا۔ [دعا کرے گا]
دوم : یہ کہ مہدی کو اس زبان کے علاوہ کوئی اور زبان نہیں آتی ہوگی۔ [3]
[1] المصدر السابق ص ۱۱۶۔
[2] الغیبۃ ۱۱۶۔