کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 191
متفرق یہودیوں کا جمع ہونا : یہودی اس بات کا عقیدہ رکھتے ہیں کہ جب مسیح کا خروج ہوگا تمام زمین پر بکھرے ہوئے یہودیوں کو جمع کرے گا۔ اور ان سے ایک بہت بڑا لشکر منظم کرے گا جن کا ٹھکانہ ارض مقدس میں یرو شلم کے پہاڑ ہوں گے۔ سفر اشعیا میں ہے : ’’اور تمہارے بھائی ہر امت سے حاضر ہوں گے، انہیں رب کے لیے گھوڑوں، اونٹوں اور دوسری سواریوں، خچروں پر سوار کرکے یروشلم کے مقدس پہاڑ کی طرف لایا جائے گا۔‘‘[1] اور اسی میں یہ بھی آیا ہے کہ : ’’ اور دن یہ ہوگا کہ سردار اپنے دوسرے ہاتھ کو لوٹائے گا تاکہ باقی قوموں سے فارغ ہو جائے ؛ اور نکالے گئے یہودیوں کو جمع کر ے گا۔ اور زمین کی چاروں جہات سے متفرق یہودیوں کو آپس میں ملائے گا۔‘‘[2] ایک دوسرے موقع پر (ان کے گمان کے مطابق) اللہ تعالیٰ صیہون سے مخاطب ہوکر کہتے ہیں : ’’اٹھ اور روشن ہوجا؛ بے شک تیرے بیٹے آئے ہیں ؛ اور تیرے رب کی بزرگی تجھ پر کرنیں ڈال رہی ہے۔ اپنی آنکھیں اٹھا؛اپنے گرد و نواح کی طرف (نظر دوڑا) اور تودیکھ کہ وہ سب جمع ہوگئے ہیں، وہ تیرے پاس آئے ہیں۔ تیرے بیٹے بہت دور سے آئے ہیں۔تیری بیٹیوں کو اپنے ہاتھوں پر اٹھائے ہوئے ہیں۔ ‘‘[3] یہ اجتماع زندوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ یہ یہود کے مردوں کو بھی شامل ہے، اللہ تعالیٰ ان کو زندہ کرے گا اور انہیں ان کی قبروں سے نکالے گا؛ تاکہ وہ بھی اس یہودی لشکر میں شامل ہوں جس کی قیادت مسیح کررہے ہوں گے۔ اس دن کے بارے میں (ان کے گمان کے مطابق) اللہ تعالیٰ کے کلام میں آیا ہے : ’’میں یہوذا کے گھر کو مضبوط کروں گا، اور یوسف کے گھرکو خالص کروں گا؛ اورانہیں واپس لوٹاؤں گا۔ اس لیے کہ میں نے ان پر رحمت کردی ہے۔ اور انہیں جمع کروں گا ؛ اس لیے کہ میں نے ان کا فدیہ دے دیا ہے۔ یہ وہ بھی ایسے ہی بڑھیں گے جیسے وہ بڑھے ہیں۔ میں انہیں لوگوں میں کاشت کروں گا۔ (پھیلا دوں گا) وہ مجھے دور دراز زمینوں میں یاد کریں گے۔ اوروہ اپنے بیٹوں کے ساتھ زندہ رہیں گے، اورلوٹ کر آئیں گے۔‘‘[4] سفر حزقیال میں مسیح کے آنے پر اللہ تعالیٰ کے مرودوں کو زندہ کرنے کی کیفیت کا تفصیلی ذکر آیا ہے :
[1] پروٹوکول نمبر تئیس ص ۲۰۹-۲۱۰۔ [2] سفر الخروج الإصحاح ۳۰؛فقرات(۲۲-۳۲)۔ [3] الإصحاح الحادی والستون فقرہ۱۔