کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 173
ہیں کہ امامت حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے بعد ان کی اولاد میں محدود ہو کر رہ گئی ہے،اور قیامت تک ان سے باہر نہیں جاسکتی۔
بارہ ائمہ کی امامت کے عقیدہ کو ثابت کرنے کے لیے ان کے پاس بہت سی (من گھڑت ) روایات ہیں۔ ان میں سے بعض کو ’’اربلی ‘‘نے روایت کیا ہے۔ [ان میں سے]:
۱۔ حضرت علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ میرے بعد امام بارہ ہوں گے۔ ان میں سے پہلا امام اے علی آپ ہوں گے اور آخری وہ امام ہوگا جس کے ہاتھوں پر اللہ تعالیٰ زمین کے مشرق و مغرب کو فتح کرے گا۔‘‘[1]
۲۔ صدوق نے زرارہ بن اعین سے روایت کیا ہے، وہ کہتے ہیں : میں نے ابو جعفر علیہ السلام سے سنا، وہ فرمارہے تھے:
’’ہم بارہ امام ہیں۔ ان میں حسن اور حسین ( رضی اللہ عنہما )بھی ہیں۔ پھر اس کے بعد ائمہ حسین کی اولاد میں ہی آئیں گے۔ ‘‘[2]
فرقہ امامیہ کے ائمہ کی تعداد کا بنی اسرائیل کے گروہ کی تعداد کے موافق ہونا؛ جو کہ یہود کے ساتھ مشابہت میں ان کے شغف پر دلالت کرتی ہے ؛ یہاں تک کہ صدوق نے اپنی کتاب میں ائمہ کی تعداد میں بنی اسرائیل سے ان کی موافقت ظاہر کرنے کے لیے علیحدہ ایک عنوان قائم کیا ہے، اور کہا ہے : ’’ اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل سے بارہ گروہ نکالے اور حسن وحسین کی اولاد سے بارہ گروہ نکالے۔‘‘
اس عنوان کے تحت اس نے ایک اور روایت بھی نقل کی ہے :
’’ علی بن موسیٰ بن جعفر سے روایت ہے، آپ نے فرمایا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل یعنی یعقوب بن اسحق بن ابراہیم سے بارہ گروہ [اسباط] پیدا کیے۔ اور ان میں نبوت اور کتاب کا سلسلہ چلایا۔ اور حسن و حسین بن امیر المومنین علیہ السلام (کے ہاں ) فاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بارہ اسباط [ائمہ ] پیدا کیے۔ ‘‘[3]
اور اربلی نے ائمہ کی تعداد کے اس عدد میں محدود ہونے کی علت پیش کرتے ہوئے کئی وجوہات ذکر کی ہیں ؛ وہ کہتا ہے :
’’اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں نازل کیا ہے :
﴿وَلَقَدْ أَخَذَ اللّٰہُ مِیْثَاقَ بَنِیْ إِسْرَائِیْلَ وَبَعَثْنَا مِنْہُمُ اثْنَیْ عَشَرَ نَقِیْبًا ﴾ (المائدۃ :۱۲)
’’ اور اللہ نے بنی اسرائیل سے اقرار لیا اور اُن میں ہم نے بارہ سردار مقرر کیے۔‘‘
اس حکم کے مطابق قائمین کی تعداد بارہ مقرر کی۔ اور اس امت میں بھی قائمین کی تعداد بارہ ہوگی۔نیز وہ کہتا ہے :اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :
﴿وَمِنْ قَوْمِ مُوْسٰی أُمَّۃٌ یَّہْدُوْنَ بِالْحَقِّ وَبِہِ یَعْدِلُوْنَ o وَقَطَّعْنَاہُمُ اثْنَتَیْ عَشْرَۃَ أَسْبَاطاً
[1] اصحاح ۷؛ فقرہ ۱۲-۱۳۔
[2] سفر الملوک الأول ؛ الإصحاح الثامن ‘ فقرات (۱-۶)۔
[3] سفر صموئیل اول اصحاح ۴؛ فقرات : (۱-۷)۔