کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 169
’’سفر حزقیال میں ہے، جسے انہوں نے اللہ کی طرف منسوب کیا ہے ؛ کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :
’’سن لو ! میں تمام امتو ں میں سے بنی اسرائیل کو خبر دیتا ہوں جو اس کی طرف گئے ؛ اور انہیں ہر کونے سے جمع کیا، اور انہیں ان کی سرزمین میں لے کر آیا، اور انہیں زمین میں اسرائیل کے پہاڑوں پر ایک امت کردیا۔ ان تمام پر ایک ہی بادشاہ ہوگا۔ اور میرا بندہ داؤد ان پر بادشاہ ہوگا۔ اور ان تمام کے لیے ایک ہی نگہبان ہوگا وہ میرے احکام کے مطابق چلیں گے اور میرے فرائض کی حفاظت کریں گے ؛ اور ان پر عمل کریں گے۔ اور اس زمین پر رہیں گے جو میں نے اپنے بندے یعقوب علیہ السلام کو عطا کی تھی۔ وہ سر زمین جس پر تمہارے باپ دادا رہے۔ وہ بھی اسی سر زمین پر رہیں گے، اور ان کے بیٹے بھی اور ان کے بیٹوں کے بیٹے بھی، ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اور میرا بندہ داؤد ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ان پر سردار ہوگا۔ ‘‘[1]
اس نص سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بنی اسرائیل کی تفریق اور زمین میں بکھر جانے کے بعد لکھی گئی ہے۔ اس پر یہ عبارت دلالت کرتی ہے : ’’اور انہیں ہر کونے سے جمع کیا؛ اور انہیں ان کی سرزمین میں لے کر آیا، اور انہیں زمین میں اسرائیل کے پہاڑوں پر ایک امت کردیا۔ ‘‘
بنی اسرائیل میں یہ تفریق اور ٹوٹ پھوٹ بابلی قید سے واپس آنے کے بعد ہی پیدا ہوئی۔ یہ ایک اور دلیل ہے کہ یہ نص اس زمانے کے بعد لکھی گئی ہے، اور یہ اس بات کی بھی تائید ہے جو میں پہلے ذکر کر چکا ہوں کہ یہ عقیدہ ان عقائد میں سے ہے جو بنی اسرائیل کی بابلی قید سے واپس آنے کے بعد بدعات ایجاد کیں۔
یہودی کتابوں سے اس عقیدہ پر دلائل :
یہودی کتابوں میں وارد اس عقیدہ کے دلائل میں سے سفرر ارمیاء کی عبارات ہیں۔ (نصِ عبارت یہ ہے ):
’’ اس لیے کہ رب نے ایسے ہی کہا ہے کہ داؤد علیہ السلام کے لیے یہ سلسلہ منقطع نہیں ہوگا کہ کوئی انسان بیت ِ بنی اسرائیل کی کرسی پر بیٹھے۔‘‘[2]
اور سفر ملوک اول (بادشاہوں کا پہلا سفر )میں ہے:
’’داؤد کی نسل، اس کے گھر اور اس کی کرسی کے لیے ابد تک کے لیے رب کی طرف سے سلامتی ہوگی۔‘‘[3]
اور سفرملوک اول میں ہی ہے :
’’ سلیمان کا ملک مبارک ہوگا؛ اور داؤد کی کرسی اللہ تعالیٰ کے سامنے ابد تک کے لیے ثابت رہے گی۔‘‘[4]
[1] الفصل ۱/ ۲۹۴۔
[2] الیہود نشأتہم و عقیدتہم : زکی شنودۃ ص ۱۴۳-۱۶۰۔